اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کے تین کارکن شہید، جماعت کی جوابی کارروائی
فاران: لبنان جنگ کو روکنے کی بین الاقوامی کوششوں کے باوجود لبنان اور اسرائیل کی سرحد پرکشیدگی بدستور برقرار ہے۔ دوسری جانب اسرائیل اور حزب اللہ نے ایک دوسرے کے مفادات پر حملوں کا بھی دعویٰ کیا ہے
اسرائیلی فوج کی طرف سے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پرہوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے جنوبی لبنان میں طیبہ اور رب الثلاثین کے مقام پر حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
حزب اللہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں اس کے کم سے کم تین مزاحمت کار شہید ہوگئے۔
قبل ازیں حزب اللہ کی جانب سے گائیڈڈ میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے کفر شوبا پہاڑیوں میں رویسات العلم کے مقام پر ایک اسرائیلی “مرکاوا” ٹینک اور “نمیرا” گاڑی کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ “ہمارے مجاھدین نے مقبوضہ لبنان کی کفر شوبا پہاڑیوں میں رویسات العلم کے مقام پر ایک مرکاوا ٹینک اور ایک نمیرا گاڑی کو گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا اور انہیں تباہ کردیا”۔
حزب اللہ کا کہا ہے کہ اس نے اسرائیلی ریاست کے اندر قابض فوج کے ٹھکانوں پرچار الگ الگ مقامات پر مختلف ہتھیاروں سےحملے کیے جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار کیا گیا۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے خطرات پیدا ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی ریاست نے لبنان کے خلاف ایک جامع فوجی جارحیت کا آغاز کیا ہے تو “جنگ نسل کشی ” کا باعث بنے گی اورایران اس جنگ میں اسرائیل کو تباہ کردےگا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ اگر اسرائیل لبنان کے خلاف “جامع فوجی جارحیت” شروع کرتا ہے تو ایران کے پاس اس میں مکمل شرکت سمیت تمام آپشنز موجود ہیں۔
خیال رہے کہ سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ شروع ہونےکے بعد شمال میں حزب اللہ کے ساتھ بھی محاذ مسلسل گرم ہے۔ دونوں طرف سے روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا ہے۔
حزب اللہ کے کے بیانات اور سرکاری لبنانی ذرائع کی بنیاد پر’اے ایف پی‘ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں لبنان میں کم از کم 479 افراد شہید ہوئے، جن میں حزب اللہ کے 313 ارکان اور کم از کم 93 عام شہری شامل ہیں۔
تبصرہ کریں