اسرائیلی حکام کی عید پر مسجد اقصیٰ کے باب رحمت کو بند کرنے کی کوشش
فاران: قابض اسرائیلی حکام نے عید الاضحیٰ کے موقعے پر مسجد اقصٰی کے “باب الرحمت” صحن کو نمازیوں کے لیے بند کرنےکی کوشش کےتحت اسرائیلی عدالت سے اس حوالے سے درخواست کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ مقام فلسطینی نمازیوں کے لیے ایک اسٹریٹیجک پوائنٹ ہے اور عید جیسے مواقع پر فلسطینی اس مقام پر زیادہ تعداد میں جمع ہوتے ہیں۔ لہٰذا عدالت اس جگہ کو بند کرائے۔
حریہ نیوز کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ بندش کی مدت میں توسیع ضروری ہے تاکہ فلسطینیوں کو “باب الرحمت” صحن میں موجود ہونے سے روکا جا سکے۔
حالیہ عرصے میں قابض عدالتوں نے قابض حکام کی درخواست کا جواب دیا اور مسلمانوں کی تعطیلات کے دنوں میں “باب الرحمت” صحن میں تعینات افراد کی موجودگی کو کم کرنے کا حکم دیا۔
دوسری طرف سے القدس کی سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ ھنادی الحلوانی نے قبل ازیں مبارک مسجد اقصیٰ کی تعمیر نو کو محفوظ رکھنے اور اپنی مساجد کو قابض ریاست کے حملوں سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کای تھا۔
الحلوانی نے کہا کہ “قابض ریاست باب الرحمت صحن کو نشانہ بناتی ہے اور اس میں کسی بھی سامان کے داخلے کو روکتی ہے۔ اس کے زائرین کو نگرانی، تعاقب اور تصویر کشی کے ذریعے ان کا پیچھا کیا جاتا ہے۔
فلسطینی مبلغ الشیخ ناصوح الرمینی نے 1948 میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور یروشلم سے تعلق رکھنے والے تمام فلسطینیوں، اور مغربی کنارے کے لوگوں سے جو یروشلم پہنچ سکتے ہیں سے اپیل کی تھی کہ وہ مسجد اقصیٰ میں اعتکاف کریں۔
تبصرہ کریں