اسرائیلی فوج کی بربریت، 18 سالہ فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا گیا
فاران: غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم کے مشرق میں واقع نور شمس کیمپ پر آج جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے ایک نوجوان کو شہید کردیا۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کےتازہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کا قتل عام ہمیں آزادی کی جدو جہد سے نہیں روک سکتا۔
ایک مقامی ذرائع نے بتایا کہ18 سالہ محمود ابو سعن کو قابض فوجیوں نےانتہائی قریب سے سر میں گولی مار دی، اس کے بعد اسے شہید ثابت سرکاری ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نےاس کی شہادت کی تصدیق کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک صہیونی فوجی فوجی جیپ سے باہر نکلا اور شہید ابو سعن کے سر میں گولی مار دی۔ گولی لگتے ہی وہ زمین پر گرپڑا۔
شہید ابو سعن نے اس سال ہائی اسکول کا امتحان پاس کیا تھا۔
مزاحمت کاروں نے قابض فورسز کو گولیوں اور دھماکہ خیز آلات سے جواب دیا جنہوں نے طولکرم کیمپ پر دھاوا بولا اور پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں جو قابض افواج کے پسپائی سے قبل گھنٹوں تک جاری رہیں۔
مزاحمت کار قابض فورسز کو گھریلو ساختہ دھماکہ خیز آلہ سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے اور خاص طور پر طولکرم کیمپ میں حارہ البلاونہ محلے میں زبردست فائرنگ کی۔
قابض فوج نے طولکرم کیمپ پر دھاوا بولنے کے دوران کئی عمارتوں میں اسنائپرز تعینات کیے جب کہ دھاوے کا دائرہ شہر کے مشرق تک پھیلا دیا۔
دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے تازہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی تازہ کارروائی میں شہید ہونےوالا فلسطینی نوجوان اور دیگر تمام شہداء فلسطینی قوم کے ہیرو ہیں۔
تبصرہ کریں