اسرائیلی کنیسٹ میں سنگ باری کرنے والوں کے لیے سخت سزاؤں کا بل پیش

چینل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کا مسودہ اس قانون کے خطوط پر تیار کیا گیا تھا جس کی 2015 میں پہلے ہی توثیق ہو چکی تھی۔

فاران: عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ لیکود پارٹی کے کنیسٹ ممبر “کٹی شیٹریٹ” نے ایک بل پیش کیا ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں پتھرائو کرنے والوں کو سخت سزا دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

عبرانی چینل سیون پر نشر ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ نئے مسودہ قانون کا مقصد آباد کاروں کی گاڑیوں اور اسرائیلی فوج پر پتھراؤ، مولوٹوف کاک ٹیل اور دیگر اشیاء پھینکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ بیس سال قید کی سزا مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

چینل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کا مسودہ اس قانون کے خطوط پر تیار کیا گیا تھا جس کی 2015 میں پہلے ہی توثیق ہو چکی تھی۔

اس میں نشاندہی کی کہ یہ قانون 2018 میں ختم ہو گیا کیونکہ یہ تین سال کے لیے ایک عارضی حکم تھا۔

چینل نے بتایا کہ قابض فوج کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں 5,532 پتھراؤ کے حملے ہوئے جو کہ 2020 کے مقابلے میں 38 فیصد زیادہ ہے جب کہ 4,022 حملے ریکارڈ کیے گئے۔