اسرائیل ایک نسل پرست ریاست: گارڈین اخبار

گارڈین نے تبصرہ کیا کہ "اسرائیلی صورتحال پر انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے فراہم کردہ تشخیص سے ان تمام لوگوں کی تشویش میں اضافہ ہونا چاہیے جو اسرائیل کی خوشحالی کے خواہاں ہیں۔"

کل پیر کو گارڈین اخبار نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک اداریہ لکھا جس میں اس نے اسرائیل کو ایک نسل پرست ریاست کے طور پر بیان کیا۔

اخبار نے لکھا ہے کہ”یہ (ایمنسٹی) دنیا کی سب سے بڑی انسانی حقوق کی تنظیم ہے اور اس نتیجے پر پہنچنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بحث بین الاقوامی فورمز کا لازمی حصہ بن چکی ہے۔”

گارڈین نے تبصرہ کیا کہ “اسرائیلی صورتحال پر انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے فراہم کردہ تشخیص سے ان تمام لوگوں کی تشویش میں اضافہ ہونا چاہیے جو اسرائیل کی خوشحالی کے خواہاں ہیں۔”

گارڈین کا خیال ہے کہ تنظیم کے پیغام سے بلاشبہ اسرائیلی یہودیوں کو نقصان پہنچے گا جو اپنے ملک کو امید کی کرن سمجھتے ہیں اور اس کی جمہوری روایات پر فخر کرتے ہیں۔ تاہم فلسطینیوں پر مسلسل ظلم اسرائیل کی بین الاقوامی ساکھ کو ہی نقصان پہنچائے گا اور اس کی جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔” اس بات پر واضح اتفاق رائے ہے کہ نسل پرستی کی اصطلاح اسرائیل پر اس کا اطلاق جنوبی افریقہ میں لاگو نظام سے الگ ہے۔

اخبار نے مزید کہا ہے کہ جیسے جیسے فلسطینیوں کی تعداد یہودیوں کی تعداد کے قریب پہنچتی ہے اسرائیل کی حالت مزید واضح ہوتی جاتی ہے۔ نہ تو وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور نہ ہی ان کے متوقع جانشین، یائر لبید یہ تسلیم نہیں کریں گے کہ وہ تمام علاقوں کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔ ایک یہودی شناخت اور ایک ہی وقت میں ایک مناسب جمہوریت قائم کرنا ممکن نہیں۔

گذشتہ منگل کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ کے نتائج کا اعلان کیا جس کا عنوان تھا “فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسل پرست حکومت… تسلط پر مبنی ظالمانہ حکومت اور انسانیت کے خلاف جرم”۔