اسرائیل کا حال برا؛ یہودی عمائدین آگ پر حرمل کے دانوں کو چٹخ رہے ہیں، لیکن کیوں؟ (3)
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: گزشتہ سے پیوستہ؛
– اسرائیل کے اندرونی محاذ کے کمانڈر آوری گورڈین (Auri Gordin) نے کہا ہے: “حزب اللہ کے خلاف اگلی جنگ میں روزانہ ڈھائی ہزار میزائل ہماری طرف داغے جائیں گے۔ اسرائیل شمالی محاذ میں لڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ یہ ہمارے لئے سب سے بڑا درد سر ہے”۔
– آئی 24 صہیونی ٹی وی چینل کا کہنا ہے: ایرانی جدید ترین فوجی اور مواصلاتی وسائل سے لیس ہیں۔ وہ خطے میں ایک تیل کمپنی کے دسیوں ہزار کمپیوٹروں کو ناکارہ بنانے میں کامیاب رہے۔ ایرانی سائبر پاور کا موازنہ امریکہ سے کیا جاتا ہے۔ وہ برسوں سے اسرائیل کے انٹیلی جنس اداروں کی اندرونی تہوں میں گھس چکے ہیں”۔
– صہیونی تجزیہ نگار یونی بن مناحم (Yoni Ben-Menachem) کا کہنا ہے: “یہ ایک حقیقت ہے کہ ایرانی ڈرون جہاز خطرناک ہتھیار اور امریکہ اور اسرائیل کے لئے دائمی تشویش کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ ڈرون جہازوں نے علاقے میں فضائی جنگ کی نوعیت کو بدل دیا ہے اور یہ طیارے اسرائیل کے خلاف ایران اور اس کے اتحادیوں کی جنگ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ایران نے عراق، شام، لبنان اور غزہ میں بھی اپنے اتحادیوں کو ان جہازوں سے لیس کردیا ہے”۔
– صہیونی اخبار ہاآرتص نے لکھا: “اسرائیل کا زوال اس سے کہیں زيادہ قریب ہے جو تم [اسرائیلی] گمان کرتے ہو؛ اور اس کے رویے اس کی موت کی گواہی (Death Certificate) پر دستخط کریں گے۔ اسرائیل [یعنی مقبوضہ فلسطین] کے اندر کے نسلی عصبیت (Apartheidism) پر مبنی غیرپسندیدہ امتیازی رویوں کے ساتھ ساتھ یہ ریاست سیاسی اور جغرافی-سیاسی (Geo-political) لحاظ سے ٹوٹ رہی ہے، ادھر سے اگر کئی اطراف سے کئی ہزار میزائل بھی اس ریاست پر برسیں تو اس ریاست کا تمام ہو جائے گا”۔
– نفتالی بینیٹ نے ٹائمز میگزین کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: “ایران یورینیم کی افزودگی کی صلاحیت کے اعلی ترین مرحلے پر پہنچ گیا ہے۔ ایران 30 برسوں سے ہمارے آس پاس آ کر تعینات ہو چکا ہے اور وہ ہماری توجہات کو ہٹانا اور ہمیں بوکھلاہٹ سے دوچار کرنا چاہتا ہے”۔
– خبر تھی کہ یہودی ریاست کی سائبر سیکورٹی کمپنی پورٹناکس (Portnox) سائبر حملے کا نشانہ بن گئی ہے۔ یہ کمپنی صہیونی ایرواسپیس کے ادارے سے متعلق الیبت سسٹمز (Elbit Systems) جیسی متعدد بڑی کمپنیوں کے اہم صارقین کا احاطہ کرتے ہے”
– یروشلم پوسٹ نے یہودی ریاست کے توانائی اور پانی کے صہیونی وزیر کے حوالے سے لکھا ہے: “ہم ایران کے سائبر حملوں سے نمٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں اور اسرائیل کا سپلائی کا نظام ایک ہی پیچیدہ سائبر حملے کے نتیجے میں ناکارہ ہوجاتا ہے”۔
– غاصب یہودی ریاست کے سائبر دفاعی ادارے کے سربراہ بوکی کارمیلی (Buky Carmeli) کا کہنا ہے: “ہم ایک ایسی جنگ میں ہیں جو روشنی کی رفتار سے جاری ہے۔ ہمیں ایران اور دنیا کے دوسرے علاقوں سے گمنام دشمنوں کے بےرحمانہ حملوں کا سامنا ہے۔ ایک خوفناک سائبر حملہ ہماری معیشت کو دو ارب ڈالر کا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ سائبر حملہ آور غزہ کی جنگ کے دوران اسرائیل کے 200 سرورز میں گھس آئے تھے”۔
– مائیکروسافٹ کا اعلان: “ایرانی ہیکرز نے امریکی اور اسرائیلی دفاعی ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کی معلومات تک رسائی حاصل کر لی ہے”۔
– صہیونی اخبار یدیعوت اخرونوت (Yedioth Ahronoth) نے لکھا: “حالیہ مہینوں کے دوران سینکڑوں اسرائیلی مرکزی امریکی ملک گوئٹے مالا (Guatemala) کے ذریعے سے ایران میں سیاسی پناہ لینے کے لئے کوشاں رہے ہیں”۔
– صہیونی اخبار اسرائیل ہیوم نے لکھا: “ایران اسرائیل کا گھیرا تنگ سے تنگ تر کر رہا ہے”۔
– موساد کے سابق ڈائریکٹر جنرل افرائیم ہالیوی (Efraim Halevy) نے ہاآرتص کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: “ٹرمپ پر دباؤ ڈال کر اسے ایران کے ساتھ کے ایٹمی سمجھوتے سے علیحدگی پر مجبور کرنے کا نیتن یاہو کا اقدام بہت غلط تھا جس نے ایران کو ایٹمی ملک بننے کے قریب تر کردیا۔ اگر ہم اس امریکی اقدام کے بعد کے واقعات پر ایک نظر ڈال دیں تو دیکھتے ہیں کہ صورت حال بہت بدتر ہوچکی ہے، پوری اسرائیلی سیاست ایک بہت بڑی شکست اور افسوسناک تھی اور ممکن ہے کہ یہ ایک تاریخی سیاست کے طور پر تاریخ کا حصہ بن جائے”۔
– اسرائیلی کروڑ پتی تاجر یعقوب ابوالقیان، (Yaqoub Abu al-Qia’an) – جس نے سابق وزير جنگ موشے یعلون کے ساتھ کینسٹ [صہیونی پارلیمان] کے انتخابات میں شرکت کی تھی – ایران کے لئے جاسوسی کے جرم میں اپنے گھر میں نظربند ہؤا۔
– صہیونی ریاست کا سابق وزیر توانائی و بنیادی ڈھانچہ گونین سگیو (Gonen Segev) کو ایران کے لئے جاسوسی کے جرم میں 11 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
– تل ابیب میں فوجی سازوسامان کی فیکٹری میں آتشزدگی اور دھماکہ۔ اسی طرح کے دھماکے حیفا ریفائنری اور ٹرومر میزائل پلانٹ میں بھی ہوئے۔
– صہیونی آئل ٹینکر مرسر اسٹریٹ (MT Mercer Street) عمان کے ساحل کے قریب ڈرونز کے حملے کا نشانہ بنا۔ یہ حملہ شام کے شہر القصیر کے ہوائی اڈے پر اسرائیلی حملے کا جواب تھا۔
– صہیونی وزیر دفاع بینی گانٹز کا کہنا تھا: “ایران، … ایک نئے صدر [آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی] کے تحت، پہلے سے زیادہ کہیں خطرناک ہے۔ بطور خاص علاقے کے بحری محاذ میں صورت حال زیادہ ہی خطرناک ہے۔ ایک سال کے دوران ہمارے بحری جہازوں کو کم از کم پانچ مرتبہ ڈرون حملوں کا نشانہ بننا پڑا ہے۔ نیم فوجی گروپوں کی وجہ سے – جن کے پاس سینکڑوں ڈرونز ہیں – تباہ ہو رہی ہے۔
– یروشلم پوسٹ: ایران کا یہ کہنا بالکل صحیح ہے کہ وہ سمندروں میں شیڈو وارفیئر میں اسرائیل پر بھاری ہے۔
– کنیسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں خودکشی کرنے والے افراد میں سے 20 کا تعلق اسرائیلی افواج سے ہے۔ خودکشی کرنے والوں میں وہ سپاہی اور افسران شامل ہیں جو طویل عرصے تک سرحدی مورچوں میں تعینات ہیں یا غزہ کے باسیوں پر فائرنگ کرنے پر مامور ہیں۔ 2021 میں نفسیاتی علاج کے مراکز سے رجوع کرنے والے فوجیوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔
– یہودی ریاست کے چینل 12 کے مطابق موساد میں خودکشی کا رجحان روزافزوں ہے۔
– کان 11 (KAN 11؛ כאן) نامی عبرانی چینل کے مطابق سینکڑوں اسرائیلی فوجی انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور سماجی رابطے کی دوسری ویب گاہوں کو اپنے کمانڈروں کے لئے بغاوت کے لئے بروئے کار لا رہے ہیں۔ وہ غزہ میں فلسطینیوں پر گولی چلانے کے اسرائیلی حکم نامے کی منسوخی کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔
– صہیونی اخبار یدیعوت آحارونوت نے غاصب افواج کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف گابی آشکینازی (Gabi Ashkenazi) کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس نے کنیسٹ کمیٹی برائے دفاع و خارجہ پالیسی کے اراکین سے خطاب کے دوران صہیونی فوجیوں کی حالیہ نافرمانی کو افواج میں دراڑوں اور اختلافات کا سبب قرار دیا اور کہا: “ہم ایسی فوج میں اکٹھے نہیں ہوسکتے جس میں فوجی اپنے کمانڈروں کی اطاعت نہیں کرتے”۔
– کنیسٹ کمیٹی برائے دفاع و خارجہ پالیسی کے سربراہ زاخی ہانگیبی (Tzachi Hanegbi) نے صہیونی افواج میں نافرمانی کے بےشمار واقعات رونما ہونے کے بعد خبردار کیا کہ “اگر اس طرح کے واقعات جاری رہیں تو نہ ہمارے پاس فوج رہے گی اور نہ ہی ہماری ریاست باقی رہے گی”۔
۔۔۔۔۔
رپورٹ: محمد ایمانی و فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ ڈرون یا Drones یعنی ڈرون جہاز یا بغیر پائلٹ کی ہوائی گاڑیاں یا پھر بغیر پائلٹ کے ہوائی جہاز یا طبارے Unmanned Aerial Vehicle [UAVs]
تبصرہ کریں