امارات کی گوشمالی کے بعد جگری دوست اسرائیل نے دیا دلاسہ
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: کل (پیر 17 جنوری) یمن کی جانب سے ابوظہبی کے متعدد اسٹریٹجک مقامات پر کئے گئے فاتحانہ حملے کے بعد امریکہ اور سعودی عرب کی طرح امارات کے جگری دوست اسرائیل نے بھی اس کاروائی کی مذمت کی ہے۔
صہیونی ریاست کے وزیر خارجہ یائیر لیپڈ نے ٹویٹر پر لکھا: “میں ابوظہبی پر ہونے والے آج کے ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔ اسرائیل متحدہ عرب امارات کے ساتھ کھڑا ہے،”۔
انہوں نے مزید لکھا کہ “ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے حملوں کی سختی سے مذمت کرے اور فوری کارروائی کرے تاکہ ایران اور اس کے نمائندوں کے پاس علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور بے گناہ لوگوں کا قتل کرنے کے ہتھیار نہ ہوں۔”
کل، ایک بیان میں، سعودی وزارت خارجہ نے ابوظہبی پر یمنی فوج اور رضاکار فورسز کے حملے کی مذمت کی اور عرب امارات کی سلامتی اور استحکام کو لاحق تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے اس کی حمایت پر زور دیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کو نظر انداز کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ “حوثی عسکریت پسند خطے اور دنیا کی سلامتی، امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔”
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک بیان میں کہا، “امریکہ متحدہ عرب امارات کے ابوظہبی میں آج کے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جس میں تین شہری ہلاک ہوئے تھے۔”
سلیوان جس کا ملک سعودی اتحاد کی مدد کر کے یمن میں ہزاروں بے گناہ افراد کے قتل میں برابر کا شریک ہے اس نے مزید دعویٰ کیا ہے: “حوثیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور ہم جواب دینے کے لیے متحدہ عرب امارات اور اس کے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ہمکاری کریں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “متحدہ عرب امارات کی سلامتی کے لیے ہماری وابستگی غیر متزلزل ہے اور ہم امارات کے شراکت داروں کے ساتھ بھی ان کی سرزمین کو درپیش تمام خطرات کے مقابلے میں کھڑے ہیں۔”
ان کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ابوظہبی کے خلاف یمنی مزاحمت کی کامیاب کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس آپریشن میں ابوظہبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت شہری مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
پرائس نے ایک بیان میں کہا، “ہم متاثرین کے اہل خانہ اور متحدہ عرب امارات کے لوگوں سے تعزیت کرتے ہیں۔ حوثی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ہم متحدہ عرب امارات کی سلامتی کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور اپنے اماراتی شراکت داروں کے ساتھ متحد ہیں۔”
کل دوپہر کا وقت تھا کہ ابوظہبی پولیس اور پھر متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے المصفہ صنعتی زون میں دھماکے اور پھر متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایک حصے میں آگ لگنے کی اطلاع دی اور اس خبر کے بریک ہونے کے فوراً بعد بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری، یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے ٹویٹر پر ابوظہبی ہوائی اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ جلد ہی متحدہ عرب امارات کے خلاف کامیاب آپریشن کی تفصیلات جاری کریں گے۔
یمنیوں نے امارات کی ہلکی سی گوشمالی کر کے باخبر کر دیا ہے کہ اگر وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا اور سعودی عرب کے ساتھ مل کر یمن پر مزید حملے جاری رکھتا ہے تو ممکن ہے کہ آئندہ حملوں نے ابوظہبی کے بعد دبئی کی کانچ کی عمارتیں بھی ہمارے ڈرون کا نشانہ بنیں اور آسمان چھونی والی عمارتوں کو سمندر کی تہہ تک پہنچا دیا جائے۔
تبصرہ کریں