امریکہ نے قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کا خطرناک قدم کیوں اٹھایا؟
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: گزشتہ سے پیوستہ
جو کچھ ہوا وہ اپنے اند ر بہت سے سوالات لئے ہوئے ہے اس پر پھر کبھی روشنی ڈالی جا سکتی ہے فی الحال تو اس بات کو بیان کرنا ہے کہ سامراج نے قاسم سلیمانی جیسی شخصیت کو نشانہ بنانے کی غلطی کیوں کی ؟ جب کہ اسے معلوم تھا اسکا انجام پورے خطے کو نا امنی کے دہانے میں جھونکنا ہوگا ۔ کیا امریکہ کو پتہ نہیں تھا کہ خطے میں لوگ اسکے لئے اپنے سینوں میں نفرت کی آگ دہکائے بیٹھے ہیں کہ کب موقع ملا اور اسکے خلاف نکل کر واضح طور پر پیغام دیں کہ ہمارے علاقوں سے واپس جاو اب ہمیں تمہاری ضرورت نہیں ہے، کیا امریکہ کو احساس نہیں تھا کہ قاسم سلیمانی کی شخصیت ایران میں ایک قومی ہیرو کی ہے اور یہ وہ شخصیت ہے جسے ہر فکر و زاویہ نظر سے ہٹ کر ایک سحر انگیز شخصیت کے طور پر ایران کا ہر طبقہ مانتا ہے بعید ہے کہ امریکہ کے پالیسی ساز افراد ان باتوں سے غافل ہوں لیکن بات تو یہ ہے کہ امریکہ کے پالیسی میکرز اور دیگر ماہرین سیاست کو پتہ ہی اس وقت چلا جب تیر کمان سے نکل چکا تھا اور صہیونی لابیوں کے زیر اثر امریکی صدر نے ایسی حماقت کر دی تھی جسکی امریکن کانگریس سے لے کر کسی بھی حکمت عملی طے کرنے والے سنجیدہ فرد کو توقع نہیں تھی اس سے بے خبر کہ قاسم سلیمانی کی شہادت کے دور رس نتائج کیا ہو سکتے ہیں، یہ تو شہید قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ اور لوگوں کی انکے سلسلہ سے عقیدت نے واضح کیا کہ شخصیت کے نقوش لوگوں کے دل و دماغ پر کس قدر گہرے تھے یقینا لوگوں کا شہادت پر رد عمل ایسا تھا کہ جسے دیکھ کر وہ بھی پچھتا رہے ہوں گے جو سوچ رہے تھے قاسم سلیمانی کی شہادت کے ذریعہ ہم ایک قوم کو اپنے سامنے جھکانے میں کامیاب ہو جائیں گے یہ اور بات ہے کہ ڈھیٹ بن کر اب بھی وہی پرانا راگ الاپ رہے ہیں جسے کوئی سننے کو تیار نہیں ہے ۔دہشت گردی سے شہید قاسم سلیمانی کے نام کو جوڑنا اپنی حماقت کو اور واضح کرنا ہے کیونکہ دنیا جانتی ہے شہید قاسم سلیمانی کون ہے دنیا با خبر ہے کہ داعش سے مقابلہ کے لئے آہنی عزم لئے قاسم سلیمانی اپنی عسکری حکمت عملی کو بروئے کار لاتے ہوئے دہشت گردوں کا قلع قمع نہ کرتے تو آج نہ یورپ میں ہی سکون ہوتا نہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک ہی ان کے شر سے محفوظ رہتے۔ ہر ایک جانتا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی کو پورے علاقے میں ایک مسیحا کے طورپر تسلیم کیا جاتا ہے شہید قاسم سلیمانی صرف ایران کے کمانڈر نہیں تھے بلکہ انہوں نے سرحدوں سے ماوراء ہو کر انسانیت، اسلام اور توحید کی حفاظت کی تھی خاص کرجس وقت داعش کا عفریت پورے عراق کے دامن گیر ہوا چاہتا تھا اس وقت اسی شخصیت نے اپنی عسکری حکمت عملی سے داعش کو پیچھے کھدیڑ دیا تھا اور یہیں سے لگ رہا تھا شہید قاسم سلیمانی کو انسانیت کی اس عظیم خدمت کی بڑی قیمت چکانی ہو گی اور وہ انہوں نے اپنی شہادت کے ذریعہ چکائی۔
جاری۔۔۔
[…] تجزیاتی ویب سائٹ: گزشتہ سے پیوستہ کسی نے بڑی اچھی بات کی کہ سردار قاسم سلیمانی […]