امریکی تنظیم کی دستاویزی فلم میں فلسطینی بچوں کے قتل عام کے مناظر

سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی "وفا" نے بتایا کہ فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والی تنظیم "If America Learns" نے 2021 میں "اسرائیل" کے ہاتھوں قتل ہونے والے 78 فلسطینی بچوں کے بارے میں دو منٹ کی ویڈیو دکھائی۔

فاران: ایک امریکی تنظیم نے اپنے یوٹیوب پلیٹ فارم پر ایک فلم دکھائی ہے جس میں سال 2021 کے دوران قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 78 فلسطینی بچوں کو شہید کرتے دکھا گیا ہے۔

سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی “وفا” نے بتایا کہ فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والی تنظیم “If America Learns” نے 2021 میں “اسرائیل” کے ہاتھوں قتل ہونے والے 78 فلسطینی بچوں کے بارے میں دو منٹ کی ویڈیو دکھائی۔

اس فلم میں ذیل کے متن میں حوالہ جات موجود تھے اور یہ تنظیم کی جانب سے “اسرائیل” کو امریکا کی طرف سے فراہم کی جانے والی مالی امداد کو روکنے کے لیے ایک مہم کے آغاز کے ساتھ ساتھ تھا۔

اس مہم میں امریکی کانگریس کے اراکین سے پوچھا گیا جنہوں نے “اسرائیل” کو امریکیوں سے جمع کیے گئے اربوں ڈالر کے ٹیکس دینے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ انہیں کہا گیا کہ وہ یہ ویڈیو دیکھیں کہ اسرائیل کس طرح یہ فنڈ استعمال کرتا ہے۔

تنظیم نے کانگریس کے اراکین سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاسوں میں ویڈیو دکھانے کا بھی مطالبہ کیا۔

دی ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل – فلسطین برانچ نے کہا تھا کہ سال 2000 سے لے کر اب تک غاصب ریاست نے تقریباً 2200 فلسطینی بچوں کو قتل کیا ہے۔

قابض اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی کے خلاف 11 روز تک جارحیت کا آغاز کیا جو 21 مئی کو اپنی جارحیت روکنے کے ساتھ ختم ہوا۔

وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق جارحیت کے دوران غزہ میں تقریباً 260 فلسطینی مارے گئے جن میں زیادہ تر بچے تھے، اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔