انقرہ میں تل ابیب کے سابق سفیر کو بحرین میں اسرائیلی سفیر مقرر کر دیا

بحرین میں اسرائیلی سفارتخانہ کھلنے کے بعد صہیونی ریاست نے ترکی میں اپنے سابق سفیر "ایتھن نایح" کو منامہ میں تل ابیب کا سفیر مقرر کر دیا ہے۔

فاران تجزیاتی ویب سائٹ کے مطابق صہیونی ریاست نے ایسے حال میں منامہ میں اپنا سفیر مقرر کیا ہے کہ بحرینی عوام منامہ میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور سفارتکاری کے خلاف سخت احتجاج کر رہے ہیں۔
صہیونی وزیر خارجہ نے اپنے ٹویٹر پیغام کے ذریعے خبردار کیا ہے کہ ایتان ایتھن نایح کو منامہ میں تل ابیب کے سفیر کے عنوان سے منتخب کیا ہے۔
انہوں نے نفتالی بینیٹ اور صہیونی کیبنٹ کے دیگر وزراء سے اتفاق کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ وہ جلد کینیا ، نائیجیریا ، بھارت اور انگولا میں نئے سفیروں کی تقرری کا اعلان کریں گے۔
ایٹھن نایح کو ایسے حال میں بحرین میں صہیونی ریاست کا سفیر مقرر کیا گیا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کو معمول پر لانے کے عہدیدار رہے ہیں۔


اس صہیونی سفارت کار ترکی میں تل ابیب کے سفیر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ 2018 میں ، انقرہ نے 60 فلسطینیوں کی شہادت پر احتجاج کرتے ہوئے ایتھن نائح کو ترکی سے نکال دیا تھا۔
بحرین میں اسرائیلی سفیر کی تقرری اس وقت عمل میں آئی جب تل ابیب کے وزیر خارجہ یائر لیپڈ نے بحرین میں سفارت خانہ کھولنے اور آل خلیفہ کے عہدیداروں سے ملاقات کے لیے منامہ کا دورہ کیا۔
لیپڈ کا دورہ بحرینی عوام کی طرف سے وسیع پیمانے پر احتجاج اور مظاہروں سے روبرو رہا ، لیکن آل خلیفہ حکومت کی سکیورٹی فورسز نے مظاہروں کو کچل ڈالا۔