بیت المقدس میں فدائی حملے میں 7 صہیونی جھنم واصل، حملہ آور شہید
فاران: مشرقی القدس میں ایک فدائی حملہ اور فلسطینی نوجوان نے یہودی بستی میں فائرنگ کرکےکم سے کم 7اسرائیلیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی میں حملہ آور کو شہید کردیا ہے۔
فائرنگ کے حملے میں کم سے کم 12 صہیونی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
اسرائیلی پولیس اور ایمبولینس ٹیموں نے اعلان کیا کہ جمعہ کی شام مقبوضہ مشرقی القدس کی بستی ’’ نبی یعقوب‘‘ کے پڑوس میں ایک بندوق بردار نے یہودی عبادت گاہ میں موجود یہودیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوگئے ۔
دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غاصب صہیونیوں کے خلاف کیے گئے فدائی حملے پر قوم کو مبارک باد پیش کی ہے اور اسے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی منظم ریاستی دہشت گردی کا فطری رد عمل قرار دیا ہے۔
قبل ازیں جمعرات کی صبح اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں ایک کیمپ پر دھاوا بول دیا تھا جس میں ساٹھ سالہ خاتون سمیت کم سے کم دس فلسطینی شہید اور 20 سےزاید زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد فلسطین میں حالات سخت کشیدہ تھے اور فلسطینیوں میں شدید غم وغصے کی فضا پائی جا رہی ہے۔
ادھر اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں پر حملے میں دو مزید فدائی حملہ آور بھی شامل تھے جن کی تلاش جاری ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں فائرنگ سے مارے جانے والے فلسطینی مزاحمت کار کی شناخت علقم خیری کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 21 سال ہے اور وہ بیت المقدس میں الطور کا رہائشی ہے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق شہید فلسطینی کا سابقہ ریکارڈ صاف ہے اور اس کا کسی تنظیم کے ساتھ کوئی تعلق ثابت نہیں ہوتا۔
تبصرہ کریں