بیت المقدس میں یہودیوں کے لیے ڈیڑھ ہزار مکانات کی تعمیر کی منظوری

قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں ’تلہ الفرنسیہ‘ اور عبرانی یونیورسٹی کے درمیان واقع زمین پر 1500 سیٹلمنٹ یونٹس بنانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

فاران؛ قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں ’تلہ الفرنسیہ‘ [فرانسیسی ٹیلے] اور عبرانی یونیورسٹی کے درمیان واقع زمین پر 1500 سیٹلمنٹ یونٹس بنانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

اس منصوبے کی منظوری القدس میں قابض میونسپلٹی کی “تنظیم اور تعمیراتی کمیٹی” نے دی جب کہ تعمیرات 150 دونم رقبے پر ہوں گی جس پر قابض میونسپلٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ “سرکاری زمین ہے۔” تعمیر میں 1,500 سیٹلمنٹ یونٹس شامل ہیں۔ یہودی طلباء کے لیے رہائش کے لیے 500 کمروں پر مشتمل ایک ہاسٹل 200 فول پروف کمرے تیار کیے جائیں گے۔

تعمیرات میں ایک عمارت ایسی بھی شامل ہے عوامی خدمت کے استعمال کے علاوہ طویل مدتی مدت کے لیے کرائے پر لینے کے لیے کئی رہائشی ٹاورز بھی شامل ہیں۔

اس سال کے آغاز سے یہ فرانسیسی ٹیلے پرارائیلی آباد کاری کا پانچواں منصوبہ ہے۔اس سے قبل 150 سے زائد دونم ابتدائی منصوبے کے اندر عبرانی یونیورسٹی میں تعمیر شدہ علاقے کو توسیع دینے کے منصوبے کی منظوری دی گئی تھی۔