تیرتے ہوئے شہر “آکساگون” کے فنی کوائف اور خصوصیات
فاران: شہر آکساگون نیوم نامی مجوزہ علاقے کے جنوب میں ایک وسیع علاقہ ہے اور اس کا اہم اور بنیادی حصہ ایک انتہائی جدید بندرگاہ اور رسد کی تمام خدمات سے لیس بندرگاہ ہے اور منصوبہ بندیوں کے مطابق، علاقہ نیوم کے بیشتر رہائشیوں کو اس علاقے میں رہائش کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
نیز یہ شہر دنیا کا سب سے بڑا تیرتا ہوا ڈھانچہ بھی ہو گا اور سمندروں یا “آبی معیشت” کے سہارے، نیوم کی پائیدار ترقی کا مرکز ہو گا۔ اسی لئے اس کا نام “آکساگون” رکھا گیا ہے، ایک نام جو دو حصوں پر مشتمل ہے: “Ox آکس” جو “اکسیجن Oxygen” کا مخفف ہے اور “گون یا جون Gon” جس کے معنی قیمتی اور مہنگا ہونے کے ہیں۔ اور اس سے یہ بتانا مقصود ہے کہ اس شہر میں ماحولیات کو خصوصی توجہ دی گئی ہے اور آکسیجن کی موجودگی اس شہر کے صحتمند ہونے کی اہم ترین علامت ہے جس میں ماحولیات کو خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
اس شہر کے رہائشی فطرت کے قلب میں جئیں گے اور چونکہ یہ شہر بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع اور نہر سوئز سے بہت قریب ہے اور دنیا کا 13٪ سامان تجارت یہیں سے گذرتا ہے۔
اس شہر کے رہائشی احاطے کے مکینوں کے لئے پیدل چلنے، سائیکل سواری، اور گاڑیوں کے لئے الگ الگ راستوں کا انتظام کیا گیا ہے اور گاڑیوں میں استعمال ہونے والی توانائی کے لئے ہائیڈروجن کا ایندھن استعمال ہوگا جو ماحولیات گاڑیوں کے ایندھن اور توانائی خصوصاً پبلک ٹرانسپورٹ میں “ہائیڈروجن” کو بطور ایندھن استعمال کیا جاتا ہے؛ جو ماحولیات کے ساتھ پوری طرح سازگار (Eco-friendly) ایندھن کے طور پر جانا جاتا ہے۔ فنی لحاظ سے آکساگون سٹی متعدد ٹیکنالوجیوں سے لیس ہوگا اور اشیاء کے انٹرنیٹ، (1) مصنوعی ذہانت (Artificial intelligence)، روبوٹس وغیرہ کے سہارے چلے گا اور ایک مکمل طور پر خودکار اور خودمختار نیٹ ورک ان اوزاروں اور وسائل کی پشت پناہی کرے گا۔
ماحولیاتی طور پر، آکساگون کے تمام شہری، تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں، بشمول بندرگاہ، ہوائی اڈہ، اور بلدیاتی خدمات کے مراکز، زیرو کاربن (Zero carbon) توانائی اور ایندھن پر انحصار کریں گے۔
درحقیقت، آکساگون شہر صاف ستھری اور جدید صنعت کا مرکز بننے کی کوشش کر رہا ہے، اور وہ یوں کہ شہر میں ہونے والی تمام سرگرمیاں صاف توانائی (Clean energy) اور زیرو کاربن کے اخراج کو ملحوظ رکھتے ہوئے انجام پائیں۔
تبصرہ کریں