شہداء کی لاشوں کی بے حرمتی سے عوامی غیض وغصب میں اضافہ ہو گا: حماس
ایک پریس بیان میں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ شہداء کی لاشوں کو مسخ کرنا اور ان سے بدسلوکی کرنا ایک گھناؤنا جرم ہے جس کی تمام ممالک اور بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو سخت مذمت کرنی چاہیے۔
فاران: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے قابض صیہونی فوج کی طرف سے جنین کے مغرب میں واقع قصبے قباطیہ میں فلسطینی شہریوں کو شہید کیے جانے کے بعد ان کی لاشوں کو چھتوں سے نیچے گرانے بلڈوزروں کی مدد سے انہیں گھیسٹنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہداء کے جسد خاکی کو گھیسٹنا اور ان کی بے حرمتی کرناتمام آسمانی مذاہب کی تعلمیات اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ قابض دشمن کی طرف سے امریکی اور مغربی مدد سے جس بے رحمی کے ساتھ قیدیوں کی لاشوں کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا اور ان کی بے حرمتی کی گئی اس پر فلسطینی قوم کے غیض وغضب اور دشمن کے خلاف مزاحمت کے عزم میں مزید اضافہ ہوگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی جانب سے موصول ہونے والےایک پریس بیان میں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ شہداء کی لاشوں کو مسخ کرنا اور ان سے بدسلوکی کرنا ایک گھناؤنا جرم ہے جس کی تمام ممالک اور بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو سخت مذمت کرنی چاہیے۔
حماس نے نشاندہی کی کہ غزہ اور مغربی کنارے میں ہونے والے یہ ہولناک جرائم تمام بین الاقوامی انسانی اور قانونی معیارات کی صریح خلاف ورزی کی عکاسی کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ کل جمعرات کو قباطیہ کے مقام پر اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں شہیدہونے والے سات فلسطینی نوجوانوں کی لاشیں سڑکوں پر گھسیٹی گئیں اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے انہیں بلڈوزروں کے ذریعے روندا گیا۔
تبصرہ کریں