صہیونی ریاست اور مراکش کے درمیان 600 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کے معاہدے پر دستخط

اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے آج بروز اتوار کو اعلان کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے مراکش کے ساتھ 600 ملین ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیا ہے۔

فاران تجزیاتی ویب سائٹ: صہیونی ریاست کے ٹی وی چینل نے خبر دی ہے کہ مراکش اور اسرائیل کے درمیان 600 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے آج بروز اتوار کو اعلان کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے مراکش کے ساتھ 600 ملین ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی فضائی صنعت مراکش کو “Barak-Mx” فضائی دفاعی نظام سے لیس کرے گی۔
ٹی وی چینل نے مراکشی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ڈیل تین ماہ قبل اسرائیلی جنگی وزیر بینی گینٹز کے دورہ مراکش کے دوران شروع ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ چار عرب ممالک؛ متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے گزشتہ سال امریکی دباؤ اور ثالثی میں صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا معاہدہ کیا تھا۔
تین ماہ قبل گینٹز کے مراکش دورے کے بعد، رائٹرز نے اسرائیلی وزارت جنگ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ حکومت اور مراکش نے فوجی سازوسامان کی فروخت اور دو طرفہ فوجی تعاون کی توسیع کی راہ ہموار کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
رائی الیوم اخبار کے مطابق، ایک باخبر ذریعے نے بتایا کہ مراکش اور صیہونی حکومت کے درمیان طے پانے والے مفاہمت کی یادداشت میں کوئی مخصوص دفاعی معاہدے شامل نہیں ہیں بلکہ اس یادداشت میں مستقبل کے معاہدوں کو انجام دینے کے لیے قانونی اور منظم ڈھانچہ تشکیل دیا گیا ہے۔
گانٹز کے دفتر نے مراکش کے دورے سے قبل یہ بھی اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون کی لکیریں کھینچے گا۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے بھی مراکش کا دورہ کیا تھا۔