غرب اردن: اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں فلسطینی شہید، متعدد زخمی

فاران: قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران منگل کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید اور پانچ شہری زخمی ہوگئے۔ یہ تصادم اس وقت ہوا جب قابض فوج نے رام اللہ اور البیرہ کے علاقوں پردھاوا بول دیا اور دو فلسطینی اسیران کےگھروں کواجتماعی سزا کی پالیسی کے تحت بموں […]

فاران: قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران منگل کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید اور پانچ شہری زخمی ہوگئے۔ یہ تصادم اس وقت ہوا جب قابض فوج نے رام اللہ اور البیرہ کے علاقوں پردھاوا بول دیا اور دو فلسطینی اسیران کےگھروں کواجتماعی سزا کی پالیسی کے تحت بموں سے اڑا دیا۔

طبی ذرائع نے بتایا کہ رام اللہ کے علاقے بطن الھوا سے تعلق رکھنے والا معتز صرصور نامی نوجوان قابض فوج کی فائرنگ سے زخمی ہوا جو بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔

قابض فوج نے رام اللہ شہر کے الطیرہ محلے پر دھاوا بولا اور ایک رہائشی عمارت پر چھاپہ مارا جس میں زیر حراست ڈاکٹر ایسر البرغوثی کا اپارٹمنٹ شامل تھا۔ اس کے علاوہ فلسطینی قیدی ڈاکٹر خالد الخروف کےایک اپارٹ منٹ سمیت دونوں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔

ادھر الطیرہ کے محلے میں جھڑپیں ہوئیں۔ اس دوران قابض فوجیوں نے مکانات مسماری کے خلاف بہ طور احتجاج سڑکوں پر نکلنے والے نوجوانوں پر گولیاں اور زہریلی گیس کے بم برسائے، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید اور پانچ زخمی ہوئے۔

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے بتایا کہ ایک نوجوان کی پیٹھ میں گولیاں لگیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا بعد میں وہ ہسپتال میں دم توڑگیا۔

قابض فوجیوں نے ام الشرائط محلے میں شہریوں کے گھروں کے گرد زہریلی گیس کے بم برسائے۔

برزیت یونیورسٹی میں طلبہ کی تحریک نے شہید معتز صرصور کی شہادت پر تعزیت کی اوراسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں نوجوانوں کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔