غزہ میں نسل کشی جاری، جمعہ کی صبح سے دہشتگرد اسرائیل کی بمباری، درجنوں شہید اور زخمی

غزہ کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری جمعہ کو بھی جاری رہی جس کے دوران دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
فاران: صیہونی حکومت نے غزہ پر اپنے جارحانہ حملے جاری رکھتے ہوئے آج جمعے کو غزہ کے مرکز النصیرات کمیپ پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجےمیں آٹھ فلسطینی شہید ہوگئے-المیادین چینل کے مطابق صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے آج (جمعہ) صبح النصیرات کیمپ میں ایک رہائشی عمارت پر بمباری کی ہے-اس حملے کے نتیجے میں اب تک متعدد فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں اور آٹھ شہیدوں کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں- غاصب صیہونی حکومت کی اس جارحیت میں شہید ہونے والوں اور زخمیوں کو ملبے سے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ارنا نے قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک کے حوالے سے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے آج صبح غزہ شہر کے مشرق میں واقع “الدرج” علاقے میں بھی ایک رہائشی مکان پر شدید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں چھ فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔بدھ کو فلسطینی وزارت صحت نے شہداء کے تازہ ترین اعداد و شمار کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر دوہزار تیئیس سے اب تک اکتالیس ہزار دو سو بہتر فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں جبکہ پنچانوے ہزار پانچ سو سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ پٹی کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کے تقریباً بارہ ماہ گزرنے کے بعد بھی تحریک حماس کو تباہ کرنے اور حماس کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے صیہونی قیدیوں کی واپسی کے دو اعلان کردہ اہداف کے ساتھ شروع کی گئی یہ جنگ ابھی تک اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کرسکی ہے-
غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی جارح فوج کی جنگ بارہویں مہینے میں داخل ہوچکی ہے یہ ایسے میں ہے کہ صیہونی حکومت اور تحریک حماس نے چند ماہ قبل سے قطر اور مصر کی ثالثی اور امریکہ کی موجودگی میں بالواسطہ اور غیر مستحکم مذاکرات کا آغاز کیا ہے، لیکن تل ابیب کی خلاف ورزیوں اور روڑے اٹکانے کی وجہ سے اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔