فلسطینی، فلسطین کے اصلی مالک ہیں اسرائیل کا قیام غیر قانونی ہے: یہودی ربی

اس یہودی لیڈر نے مزید کہا کہ جب کسی سرزمین پر اس کے اصلی لوگ زندگی گذار رہے ہوں تو وہاں کسی نئے ملک کو نہیں بنایا جاسکتا۔ چونکہ فلسطینی، فلسطین کے اصل مالک ہیں لہذا وہاں اسرائیل کا ہونا بے معنی ہے۔

فاران؛ صیہونیت مخالف تنظیم ’’ناٹوری کارٹا‘‘ (Neturei Karta ) کے ترجمان ’’یسرائیل ڈیوڈ وائس‘‘ نے تسنیم نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ان ممالک سے حیران ہوں کہ جو فلسطین کے مسئلہ کے حل کیلئے کوئی کام نہیں کرتے۔ یہ ان کی بہت بڑی غلطی ہے۔
اس یہودی عالم دین کا کہنا ہے کہ انہوں نے جھوٹ اور دنیا کو دھوکہ دینے کے ذریعے فلسطین پر قبضہ کیا ہے۔
اس یہودی لیڈر نے مزید کہا کہ جب کسی سرزمین پر اس کے اصلی لوگ زندگی گذار رہے ہوں تو وہاں کسی نئے ملک کو نہیں بنایا جاسکتا۔ چونکہ فلسطینی، فلسطین کے اصل مالک ہیں لہذا وہاں اسرائیل کا ہونا بے معنی ہے۔ گذشتہ دور کے شواہد اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ سرزمین فلسطین کے اصل رہائشی فلسطینی عوام ہیں۔ اسرائیل ان کے گھروں اور زمینوں کو نابود کر کے وہاں قبضہ نہیں کرسکتا اور ان کو اپنے ملک سے نکال کر وہاں کے مالک نہیں بن سکتے۔ گذشتہ ادوار کے تمام شواہد اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کی تاسیس ایک بہت بڑی غلطی تھی اور کسی بھی صورت میں اس کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔
ڈیوڈ وائس نے عالمی برادری اور مخصوصا یہودیوں سے کہا کہ اسرائیل کو قبول نہ کریں۔ اس فریب سے بچیں اور ان کی باتوں سے دھوکہ نہ کھائیں۔انہوں نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مجھ جیسے لاکھوں یہودی ہیں جو اسرائیل کے مخالف ہیں اور میں واشگاف الفاظ میں اعلان کرتا ہوں کہ جو کچھ اسرائیل کے نام پر تاسیس کیا گیا ہے وہ غیر شرعی ہے اور ہم اعلان کرتے ہیں کہ فلسطینی قوم نہ صرف ۱۹۶۷ ء کی سرزمین کے مالک ہیں بلکہ پورا فلسطین انہی فلسطینیوں کی ملکیت ہے۔