فلسطینی عوام کے لیے دنیا بھر سے امداد اکٹھا کرنے کی غرض سے ویب سائٹ تیار کی جائے گی: حمید شہریاری
فاران؛ تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ فلسطین کے مظلوم لوگوں کی مدد کے لیے دنیا بھر میں عوامی عطیات جمع کرنے کے لیے ایک ویب سائٹ تیار کی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار علامہ “حمید شہریاری” نے آج بروز منگل کو 35 ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس کے پہلے دن کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن اور فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کے طریقوں میں سے ایک تقریب مذاہب اسلامی اسمبلی کیجانب سے ایک منصوبے کا نفاذ ہے اور ہم نے دنیا بھر کو اطلاع دی ہے کہ ہم فلسطینی عوام کی امداد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے میں، جو جلد شروع کیا جائے گا، ہم نے تمام اسلامی اقوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کے مظلوم لوگوں کی مدد کریں اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے اکاؤنٹس قائم کریں اور ان بچوں کی مدد کریں جنہوں نے اپنے والدین کو کھو دیا ہے؛ یہ ویب سائٹ دنیا کے تمام لوگوں کی فلسطینی عوام کی مدد کے لیے ایک پلیٹ فارم ہوگی۔
شہریاری نے ایرانی عوام کی فلسطین کی مدد کی ضرورت کے بارے میں سائبر اسپیس میں شبہات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ویب سائٹ صرف ایرانی عوام کیلئے نہیں بنائی جائے گی بلکہ یہ پوری دنیا کے لوگوں کیلئے ہو گی اور اس ویب سائٹ پر بین الاقوامی اکاؤنٹس کا اعلان کیا جائے گا اور دنیا بھر کے بہت سے مسلمان اس ویب سائٹ میں اپنا حصہ ڈال پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایران اور بیرون ملک بہت سے امیر لوگ ہیں جو تمام مظلوموں کی مدد کر سکتے ہیں۔
شہریاری نے کہا کہ یہ سائٹ فلسطینی عوام کے لیے لانچ کی جا رہی ہے اور اس کی بنیادی توجہ ان لوگوں پر ہے جن کے پاس دنیا بھر میں میک نیتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فطری بات ہے کہ ریلیف کمیٹی اور فاؤنڈیشن برائے غریب افراد، ایران میں غریب افراد کی دیکھ بھال کے لیے فالو اپ کرنے کے منصوبے رکھتے ہیں۔
تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ ان سرگرمیوں کو ملا کر ہم پوری اسلامی دنیا سے غربت اور مصائب کو ختم ہوتے دیکھیں گے۔
انہوں نے اس سال کی کانفرنس کے پیغام سے متعلق کہا کہ اس کانفرنس کا پیغام امن اور دوستی اور اسلامی دنیا میں تقسیم سے بچنا ہے؛ اس پیغام میں ہم نے تمام مسلمانوں اور عالم اسلام کے ساتھ ایک مشترکہ مکالمہ قائم کرنے کی کوشش کی جس میں تمام اسلامی اقوام اور ممالک کو ایک منصفانہ امن کی دعوت دی گئی ہے۔
تبصرہ کریں