فلسطین میں دہشتگرد اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد پچاس ہزار کے نزدیک پہنچ گئی

فلسطین کے غزہ اور دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں صیہونی دہشتگردوں نے مزید تینتیس عام شہریوں کی جان لے لی۔ قابل ذکر ہے کہ غزہ پر دہشتگرد اسرائیل کے ذریعے شروع کئے گئے وحشیانہ حملے کے آغاز سے اب تک تقریبا بیالیس ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، حن میں بچوں اور خواتین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
فاران: غزہ کے خلاف صیہونی دہشتگردی کے آغاز کو آج تین سو چالیس دن مکمل ہو گئے اور اس مدت کے دوران صیہونی دہشتگرد پورے فلسطین میں تقریبا بیالیس ہزار فلسطینیوں کی جان لے چکے ہیں جن میں سے اکتالیس ہزار سے زائد صرف غزہ میں شہید ہوئے ہیں۔ غزہ سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صیہونی دہشتگردوں نےغزہ کے مرکزی علاقے میں البریج پناہ گزیں کیمپ پر بمباری کی جہاں کم از کم چار کے شہید اور متعدد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ اسی طرح النصیرات کیمپ پر ایک بار پھر صیہونی دہشتگردوں نے بمباری کی جہاں ایک مکان پر بم گرا کر کم از کم تین فلسطینیوں کو شہید اور سات کو زخمی کر دیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اب تک غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد تقریبا اکتالیس ہزار جبکہ زخمیوں کی تعداد پچانوے ہزار کے قریب ہو گئی ہے۔ اس درمیان اطلاعات ہیں کہ صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لئے ہو رہے مذاکرات میں مصر کی ثالثی کو ٹھکرا دیا ہے جبکہ مصر نے اُس کے اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اُسے ثالثی معاہدے کی خلافورزی بتایا اور فیلاڈیلفیا سے صیہونی دہشتگردوں کا انخلا کرانے کے لئے نتن یاہو پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔