قیدیوں کی بازیابی کے لیے خونریز آپریشن اسرائیلی افسر ہلاک
فاران: قابض اسرائیلی پولیس نے ہفتے کے روز “کمانڈر” آرنون زمورا کی ہلاکت کا اعلان ہےجو غزہ کے وسطی علاقے النصیرات میں ایک آپریشن کے دوران 4 قابض قیدیوں کو بازیاب کرانے کی کارروائی میں ہلاک ہوگیا۔
اسرائیلی قابض فوج نے “الیمام” یونٹ کے ڈویژن کمانڈر “چیف انسپکٹر” آرنون زمورا کی ہلاکت پر سوگ کا اعلان کیا۔ یہ اسرائیلی فوج سے وابستہ ایک اعلیٰ تربیت یافتہ خصوصی یونٹ ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ زمورا آپریشن میں شدید زخمی ہوا تھا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ ہلاک ہوگیا۔
قابل ذکر ہے کہ قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع نصیرات کیمپ میں آپریشن کے دوران وحشیانہ قتل عام کیا جس کے نتیجے میں 210 فلسطینی شہید اور 400 سے زائد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
اس کارروائی کے بارے میں ابتدائی تبصرہ میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ ’’مرکزی غزہ کی پٹی کے علاقے نصیرات میں کی گئی کارروائی میں ایک طرف فلسطینیوں کا بے دریغ قتل عام کیا گیا اور دوسری طرف قیدیوں کو چھڑانے کی کارروائی میں دشمن فوج نے اپنے ہی کئی قیدیوں کو قتل کردیا‘‘۔
ابو عبیدہ نے تصدیق کی کہ “قابض فوج نے خوفناک قتل عام کر کے اپنے کچھ قیدیوں کو بازیاب کروا لیا، لیکن ساتھ ہی اس نے آپریشن کے دوران ان میں سے کچھ کو ہلاک کر دیا۔”
تبصرہ کریں