مسجد اقصیٰ پر جارحیت سے اسرائیل آگ سے کھیل رہا ہے: خالد مشعل
فاران: اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن مسجد اقصی پر اپنے حملوں سے آگ سے کھیل رہا ہے اور ہم اسے اس آگ سے جلا دیں گے اور فلسطینی مزاحمت اس کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں مسجد اقصیٰ کی حمایت میں اداروں کے ایک گروپ کی طرف سے منعقدہ کانفرنس کے دوران مشعل نے کہا کہ مبارک الاقصیٰ میں صیہونی دراندازی کے واقعات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ 2012 سے اب تک مسجد اقصیٰ میں 700 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مشعل نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونیوں کا یروشلم اور الاقصی پر کوئی حق نہیں ہے۔ وہ اپنی مبینہ ریاست قائم کرنے کے لیے زمین کے کونے کونے سے آئے ہیں۔ ہم اس ریاست کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔
مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کا ردعمل ہمیشہ موجود رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینی مزاحمت کی صلاحیت پر بھروسہ رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ “اسرائیلی پالیسیوں کے باعث مزاحمت کی انقلابی لہر اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ اسے قابو میں نہیں رکھا جا سکتا۔”
انہوں نے کہا کہ فلسطینی تارکین وطن مسجد اقصیٰ کے دفاع اور قابض ریاست کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان میں موجود ہیں۔
حماس کے بیرون ملک سربراہ نے کہا کہ موجودہ صیہونی حکومت انتہائی انتہا پسند ہے اور بین الاقوامی تعلقات اور نارملائزیشن کو فلسطینیوں اور بیت المقدس کے خلاف اپنے پرتشدد اقدامات کے لیے استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے عرب اور اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے لیے کھڑے ہو جائیں اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا عمل بند کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنا فلسطینی کاز کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔
تبصرہ کریں