مقبوضہ فلسطین دھماکوں کی آواز سے گونج اٹھا

مقبوضہ فلسطین میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں جس کے بعد صیہونی شہریوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی۔

فاران؛ المیادین ٹی وی چینل نے صیہونی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ خود ساختہ صیہونی حکومت کی فوج نے ان دھماکوں کی تائید کرتے ہوئے انہیں راکٹ فائرنگ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے حیفا شہر کے ام الفحم علاقے، الجلیل اور مغربی کنارے کے شمال میں یہ دھماکے ہوئے ہیں۔ ابھی تک ان دھماکوں میں ہوئے ممکنہ جانی و مالی نقصان کی خبریں موصول نہیں ہو پائی ہیں۔

یہ دھماکے غاصب صیہونی فوج کے اُس اقدام کے چند گھنٹے بعد ہوئے ہیں جس میں انہوں نے مقبوضہ فلسطین کے نابلس شہر میں ایک کار پر فائرنگ کر کے تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا۔ صیہونی دہشتگردی کے اس واقعے کے بعد فلسطین کی استقامتی تنظیموں منجملہ شہدائے الاقصیٰ بریگیڈ نے خبردار کیا تھا کہ وہ اپنے ہم وطن فلسطینی نوجوانوں کی شہادت کا انتقام ضرور لیں گے۔

اس سے قبل فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی نے بھی اعلان کیا تھا کہ صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع کفر عقب میں فلسطینیوں پر فائرنگ کر کے نو افراد کو زخمی کر دیا تھا۔

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی استقامتی تنطیم جہاد اسلامی نے شہید ہونے والے تین فلسطینیوں ادھم مبروکہ، محمد الدخیل اور اشرف المبسلط کے قتل پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان فلسطینی نوجوانوں کی شہادت سے غاصب صیہونیوں کے وجود سے پورے فلسطین کی آزادی تک جہاد و استقامت کو جاری رکھنے کا عزم و ارادہ مزید مستحکم ہوگا۔
جہاد اسلامی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس مجرمانہ اقدام کا جواب ضرور دیا جائے گا، دشمن کو سمجھ میں آ جائے گا استقامت ختم ہونے والی نہیں ہے اور صیہونی حکومت ناجائز طور پر بسائے گئے صیہونیوں کی سکورٹی کو یقینی نہیں بنا پائے گی۔
اسلامی جہاد نے اپنے بیان میں کہا کہ نابلس میں بہایا گیا شہیدوں کا خون اس بات کا گواہ ہے صرف استقامت ہی واحد ایسا راستہ ہے جس سے غاصب صیہونی دشمن پر فتح حاصل ہو سکتی ہے۔