نسل منتظر کی تربیت اور ہماری ذمہ داری

ان تمام صفات و خصوصیات کو دیکھتے ہوئے اور دنیا میں رائج فاسد نظام کی بنا پر موجودہ ظلم و جور کے پیش نظر عصر غیبت میں ہم سب کی اہم تربیتی ذمہ داریوں میں ایک یہ ہے کہ ایسی با صلاحیت نسل کی تربیت کی جائے جو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی آرزوں کی تکمیل کر سکے ، ماہ مبارک رمضان بہترین فرصت ہے اپنے اندر ان صفات کو بارور بنانے کے لئے جو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ساتھیوں کے صفات ہیں ۔

فاران تجزیاتی ویب سائٹ: یوں تو ماہ مبارک سبھی کے لئے بہت اہم ہے لیکن ایک منتظر کے لئے اس لئے اہم ہے کہ دنیا میں جو کچھ ہو رہا ہے ایک حقیقی منتظر اس سے راضی نہیں ہے وہ دنیا میں تبدیلی چاہتا ہے وہ انصاف چاہتا ہے ، اس ماہ مبارک میں یہ موقع جہاں سبھی کو فراہم ہے کہ لوگ توحیدی مزاج وجود میں پیدا کریں اور نا انصا فیوں کا مقابلہ کریں وہیں خاص طور پر منتظرین امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے لئے اور بھی زیادہ اس مہینہ کی برکتوں سے استفادہ کی ضرورت ہے۔
آج دنیا میں جہاں بھی ظلم ہو رہا ہے وہ ہمیشہ رہنے والا نہیں ہے اہلبیت اطہار علیھم السلام سے متعلق ہستیوں کے بارے میں بہت واضح قرآن کا اعلان ہے کہ زمین کا وارث یہی شخصیتیں ہونگی ، ہمارا عقیدہ مہدویت ہمیں یہی سکھاتا ہے کہ دنیا میں عدل و انصاف کے لئے لڑیں جہاں بھی ظلم ہو اس کے مقابل آواز بن جائیں اس لئے کہ ہمارا تعلق ان سے ہے جو اس سرزمین کے وارث ہیں چنانچہ فرات بن ابراہیم کوفی نے نقل کیا ہے کہ عبد اللہ ابن محمد علیہ السلام سے میں نے سنا آپ نے فرمایا: آیه وَعَدَ اللَهُ الَذینَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ عَمِلُوا الصَالِحاتِ لَیَسْتَخْلِفَنَهُمْ فِی الْأَرْضِ ‘‘. ہم اہلبیت ع کے لئے نازل ہوئی ہے ۔
یہ اور بات ہے کہ اس آیت کی تاویل و اسکا مصداق ابھی نہیں ہے جب دین محمدی ہر اس خطے تک پہنج جائے گا جہاں رات ہوتی ہے یعنی پورے خطہ ارض پر دین محمدی کا احاطہ ہوگا اس طرح کہ روئے زمین پر کوئی بھی مشرک نہ ہوگا جیسا کہ خداوند متعال نے فرمایا: يعبدوننى ۔۔۔ .اس وقت جب ہمارا قائم قیا کرے گا تو جو اسے درک کرےگا وہ اس آیت کے تاویل کو دیکھے گا.
مذکورہ آیت کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ آنے والے کل کی دنیا کا دین اسلام ہے اور آنے والی تاریخ پرہیزگاروں کی تاریخ ہوگی لکھی جانے والی تاریخ کافروں کے تسلط کی شکست کی تاریخ ہوگی اور وہ دین اسلام جو اللہ کی نظر میں محبوب ہے اور اسکی رضا کا حامل ہے وہی دین جس کی حکومت کے سایے میں امنیت حقیقی قائم ہوگی اسی دین کا دنیا میں بول بالا ہوگا ۔
یاد رہے ظلم و ستم سے عاری زندگی کی شرط ایمان و عمل صالح کا ساتھ ساتھ ہونا ہے جسے قرآن نے بھی پاکیزہ زندگی کے عنوان سے پیش کیا ہے اور جسکا بہترین مصداق اس دنیا میں امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی عادلانہ حکومت ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ وہ روایات جو حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی حکومت کے خصوصیات کے طور پر وارد ہوئی ہیں اگر ان کو دیکھا جائے تو عدل و انصاف پر مبتنی معاشرے کے خدو خال اور واضح ہوتے ہیں ۔ روایات میں حکومت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کو مدینہ فاضلہ سے تعبیر کیا گیا ہے اور جن خصوصیات کو مدینہ فاضلہ کے معیار و صفات کے طور پر پیش کیا گیا ہے اس سے مدینہ فاضلہ اور پاکیزہ زندگی جس میں ظلم و ستم نہ ہو ہر ایک کو انصاف ملے ایسی زندگی کے تحقق کے لئے ہم سبھی کو کوشاں رہنا ہے ان خصوصیات پر توجہ ضروری ہے جو روایات میں حضرت مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کےناصروں کے خصوصیات کے طور پر ہوئے ہیں جن میں کچھ یہ ہیں۔
خدا طلبی :
خدا طلبی و توحید پرستی امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے اصحاب و ناصروں کے عقائد و خصائل میں سر فہرست ہے ۔
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے خدا شایستگی کے ساتھ پہچانا اور جنکا مکمل وجود جلوہ نور الہی میں غرق ہے جنکے سینے خالص ایمان سے لبریز ہیں ایسا ایمان ان کے سینوں میں موجزن ہے جہاں شک و شبہہ کی گنجائش نہیں امام صادق علیہ السلام ان کے بارے میں فرماتے ہیں : یہ ایسے لوگ ہیں جن کے دل لوہے کی طرح مضبوط ہیں اتنے مضبوط کہ شک کا غبار اس میں داخل نہیں ہو پاتا یہ اللہ کی ناراضگی سے ڈرنے والے ہیں ۔
بندگی و عبادت :
امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ساتھیوں کے خصوصیات میں اہم خصوصیت عبادت و بندگی ہے ، عبادت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ساتھیوں کی نظر میں لینے اور دینے والا معاملہ نہیں کہ خدا کے لئے کچھ کریں تو کچھ انہیں ملے بلکہ ان کی عبادت خدا وند متعال کے حضور انسان کی جانب سے شکر کی عالی ترین منزل اور خدا کی نعمتوں کے مقابل عالی ترین جواب ہے جو شکر کے پیرایے میں یہ لوگ ادا کرتے ہیں درحقیقت یہ وہ عبادت ہے جو آزاد لوگوں کی عبادت ہے ۔ امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں : گویا میں حضرت قائم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے قائم اور ان کے ساتھیوں کو نجف اشرف میں دیکھ رہا ہوں ان کا سازو سامان ختم ہو گیا ہے ان کا لباس پرانا ہو کر پھٹ گیا ہے ان کی پیشانی پر سجدوں کے نشان نمایاں ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے روح بندگی اور راز و نیاز کو اپنے وجود میں رچا بسا لیا ہے اور خود کو ہمیشہ خدا کے حضور دیکھتے ہیں
شجاعت؛ 
امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے اصحاب و آپ کے ساتھی میدان جنگ کے سورما جنگجو اور ان کے دل آہن پاروں کی طرح ہیں دشمنوں کی کثرت سے ان کے دل میں کوئی خوف نہیں آتا یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس چالیس مردوں کی طاقت ہے یہ میدان جنگ کے شیر ہیں انکی جانیں پتھر کی سلوں سے زیادہ مضبوط ہیں
 فرماںبرداری :
امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے اصحاب و ساتھیوں کی ایک اور خصوصیت اپنے مولا کی بے چون و چرا اطاعت ہے ، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے مولا کے عاشق اور فرماں بردار ہیں امام حسن عسکری علیہ السلام اپنی عمر کے آخری دنوں میں امام مہدی عجل الہ تعالی فرجہ الشریف کے اصحاب کو یاد کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ایک ایسی قوم تہمارے آستاں پر اکھٹا ہوگی کہ خدا نے اسے پاکیزہ فطرت اورقیمتی مخلوق کے طور پر پیدا کیا ہوگا ، یہ دینی فرمان پر تسلیم ہوں گے ان کے چہروں پر فضل و کمال کا نور ہوگا یہ حق پرست ہوں گے اورحق کی پیروی کرنے والے ہوں گے ۔
عدالت :
امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے خصوصیات میں ایک خصوصیت عدالت ہے ایسی عدالت جس کے ذریعہ دوسروں کے حقوق کی رعایت ہو اور ہر طرح کے ظلم و ستم سے پرہیز کیا جائے یہ وہ عدالت ہے جو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ساتھیوں کی زینت ہوگی ، امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی عالمی حکومت کے اہم معیاروں میں ایک عدل و انصاف ہے ضروری ہے کہ آپ کی حکومت کے تمام اہلکار و تمام سپاہی انصاف پسند ہوں ۔
قرآن کریم میں بھی کچھ صفات امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ساتھیوں کے سلسلہ سے پیش کی ہیں ارشاد ہوتا ہے : ائے صاحبان ایمان جو بھی تم میں اپنے دین سے پلٹ جائے تو ۱۔عنقریب خدا ایک ایسی قوم کو لائے گا جنکو خدا دوست رکھتا ہوگا ۲۔ وہ بھی خدا کو دوست رکھتے ہوں گے ۳۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جو پرہیزگاروں کے سامنے جھکے ہوئے ہوں گے ، ۴۔ کافروں کے مقابل ڈٹے رہنے والے ہوں گے ،۵۔ راہ خدا میں جہاد کرنے والے ہوں گے ۶۔ کسی کی ملامت سے ڈرنے والے نہیں ہوں گے ۔ یہ وہ صفات ہیں جو ناصرین و اصحاب امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف میں پائے جائیں گے ایسے لوگ جو ایک ظلم و ستم سے عاری سماج کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہوں گے ۔
ہماری ذمہ داری :
ان تمام صفات و خصوصیات کو دیکھتے ہوئے اور دنیا میں رائج فاسد نظام کی بنا پر موجودہ ظلم و جور کے پیش نظر عصر غیبت میں ہم سب کی اہم تربیتی ذمہ داریوں میں ایک یہ ہے کہ ایسی با صلاحیت نسل کی تربیت کی جائے جو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی آرزوں کی تکمیل کر سکے ، ماہ مبارک رمضان بہترین فرصت ہے اپنے اندر ان صفات کو بارور بنانے کے لئے جو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ساتھیوں کے صفات ہیں ۔