ہندوستان پر برطانوی تسلط کے اسباب کا مختصر جائزہ

مغلیہ سلسلے کے چھٹے سلطان محی الدین محمد اورنگزیب کے دور میں ہندوستان کے جنوب اور مغرب میں وسیع بغاوتوں نے سر اٹھایا اور ان بغاوتوں نے بعد کی دہائیوں میں برصغیر کی شکست و ریخت اور آخرکار برطانوی سامراج کے تسلط کے لئے ماحول فراہم کیا۔

فاران؛ مغلیہ سلسلے کے چھٹے سلطان محی الدین محمد اورنگزیب کے دور میں ہندوستان کے جنوب اور مغرب میں وسیع بغاوتوں نے سر اٹھایا اور ان بغاوتوں نے بعد کی دہائیوں میں برصغیر کی شکست و ریخت اور آخرکار برطانوی سامراج کے تسلط کے لئے ماحول فراہم کیا۔
ان بغاوتوں کی ہم وقتی اور مغربی دنیا کی استعماری وسعت پسندی میں اس کے کردار کے پیش نظر، ان کا جائزہ لینا ضروری ہوجاتا ہے، اور اسی تناظر میں اورنگزیب کے ہاتھوں جنوبی ہندوستان کی چھوٹی اور خودمختار ریاستوں کی تحلیل، قابل فہم ہے۔
آکسفورڈ اور کیمبرج کی تاریخ نویسی میں اورنگزیب کے اس اقدام کو استعماری کشورکشائی کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے، اور ہندوستان کی مرکزی افواج پر سامراجی یا نوآبادیاتی (Imperialist) افواج کا الزام لگایا جاتا ہے؛ اور یوں وہ استعمار کی دو قسموں – یعنی یورپی-برطانوی استعمار کو اسلامی استعمار کے ہم پلہ قرار دے کر، ہندوستان پر برطانیہ کی استعماری حکمرانی کو ایک فطری، معمول کے عین مطابق اور جائز عمل کا نتیجہ قرار دیا جاتا ہے۔ سب سے اہم بغاوت مرہٹہ سلطنت کے بانی شیوا جی (1) کی بغاوت تھی جو اورنگزیب کے تخت سلطنت پر بیٹھنے کے ساتھ ہی شروع ہوئی اور شیوا جی کی بغاوت نے جزیرہ نما دکن (2) کی تاریخ کے ایک شاندار دور کا خاتمہ کردیا۔
ہندوستان کی موجودہ سرزمین شمال میں سطح مرتفع ہند اور جنوب میں سطح مرتفع دکن پر مشتمل ہے۔ سطح مرتفع دکن کا ایک حصہ – جو موجودہ ریاست مہاراشٹر (3) پر مشتمل ہے – مرہٹوں کا مسکن ہے۔
مرہٹے ایک خاص قوم یا قبیلہ نہیں ہیں اور ایک الگ تھلگ نسلی گروہ سے تعلق نہیں رکھتے۔ بلکہ یہ عنوان (مرہٹہ) مذکورہ بالا علاقے کے باسیوں پر لاگو ہوتا ہے، جو اپنے گجراتی بولنے والے پڑوسیوں کی طرح، ایک خاص زبان بولتے ہیں جس کو مراٹھی زبان کہا جاتا ہے۔
شیواجی سے پہلے مرہٹہ کا کوئی مستقل اور اہم تاریخی پس منظر نہيں ہے۔ مرہٹہ کا عنوان بعد میں شیواجی اور اس کی جماعت کے عمائدین اور اراکین اور ان کی اولاد پر لاگو ہوتا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماخذ: ڈاکٹر عبداللہ شہبازی، زرپرست یہودی اور پارسی اشرافیہ، برطانوی استعمار اور ایران، پہلی جلد
ترجمہ: ابو اسد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1- شیوا جی نے عرصہ دراز تک مرکزی حکومت کے خلاف لڑکر سنہ 1674 میں مراٹھی سلطنت کی بنیاد رکھی تھی؛ جو سنہ 1818ء تک قائم رہی۔
2۔ سطح مرتفع دکن ہندوستان کا سب سے بڑی سطح مرتفع ہے جو اس ملک کے بڑے حصے پر مشتمل ہے۔ یہ سطح مرتفع تین پہاڑی سلسلوں میں گھری ہوئی ہے اور بھارت کی آٹھ ریاستیں اسی سطح مرتفع میں واقع ہوئی ہیں۔ اس سطح مرتفع نے بھارت کی تکون شکل کی ساحلی پٹی کو تشکیل دیا ہے۔
3۔ مہاراشٹر بھارت کی ایک ریاست کا نام ہے جس کا دارالحکومت بمبئی یا ممبئی بھارت کا اہم ترین اور گنجان آباد ترین شہر ہے۔