ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران پر فرض ہے: رہبر انقلاب

ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کو تہران میں حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو شہید کرنے کی "سخت سزا" دے گا۔

فاران: ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کو تہران میں حماس کے پولٹ  بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو شہید کرنے کی “سخت سزا” دے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام :

              بسم الله الرحمن الرحیم انا لله و انا الیه راجعون

عزیز ایرانی قوم ! فلسطین کے شجاع  اور ممتاز مجاہد جناب اسماعیل ہنیہ آج ہنگام سحر خالق حقیقی سے جا ملے ہیں اور استقامت کا عظیم محاذ سوگوار ہو گیا ہے ۔ مجرم اور دہشت گرد صیہونی حکومت نے ہمارے عزیز مہمان کو اپنے گھر میں شہید اور ہمیں سوگوار کیا ہے ۔ لیکن اس نے اپنے لئے بھی سخت سزا کا راستہ ہموار کر لیا ہے ۔ شہید ہنیہ نے برسہا برس تک شرافتمندانہ مقابلے کے میدان میں اپنی گرانقدر جان اپنی ہتھیلی پر رکھی ۔ وہ شہادت کے لیے تیار تھے ۔  وہ اپنی اولاد اور رشتے داروں کو بھی اس راستے میں قربان کر چکے تھے ۔ انہیں خدا کے راستے میں اور بندگان خدا کی نجات کے لئے شہید ہونے کا مطلق خوف نہیں تھا ، لیکن یہ تلخ اور تکلیف دہ واقعہ اسلامی جمہوریہ میں ہوا ہے اور ہم ان کے خون کا بدلہ لینے کو اپنا فرض سمجھتے ہیں ۔ میں ملت اسلامیہ ، استقامتی محاذ ، فلسطین کی شجاع اور سربلند قوم خصوصا شہید ہنیہ اور ان کے ساتھ شہید ہونے والے ان کے ساتھی کے خاندان اور لواحقین کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کی بلندی درجات کے لئے اللہ تعالی سے دعا گو ہوں ۔

سید علی خامنہ ای 10 مرداد 1403 مطابق 25 محرم 1446