یمن = کربلا؛

یمن اس دور کی کربلا ہے، یمنی طلبہ راہنما احمد الشامی

الشامی نے کہا: سات سالہ امریکی-سعودی جارجیت کے نتیجے میں 47 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، ملکی ڈھانچہ، اسپتال، اسکول، سڑکیں، سرکاری دفاتر اور عمارتیں، مکانات، منڈیاں اور بازار تباہ ہو چکے ہیں؛ حتی کہ مساجد اور جیلوں کو تباہ کیا گیا ہے، شادیوں پر حملے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ قبرستانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

فاران تجزیاتی ویب سائٹ؛  ایران میں یمنی طلبہ ایسوسی ایشن کے ثقافتی شعبے کے راہنما احمد الشامی نے تہران میں، نماز جمعہ سے پہلے، نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: موجودہ زمانے کی کربلا یقینی طور پر یمن ہے کیونکہ زمانے کے یزیدوں نے یمنی عوام کے قتل عام کے لئے گٹھ جوڑ کرلیا ہے۔
آئی آر آئی بی نیوز ایجنسی کے مطابق، احمد الشامی نے تہران میں نماز جمعہ کے خطبوں سے پہلے نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: میرے ایرانی بھائیو اور بہنو! میں آپ کے لئے یمن کی عظیم اور مظلوم قوم کے سلام و احترام کا تحفہ لے کر یہاں حاضر ہؤا ہوں، میں یہاں زمانے کی کربلا کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں، اور یقینا آج کے زمانے کی کربلا یمن ہے کیونکہ دنیا بھر کے یزید اور یزیدی یمنی عوام کے قتل عام کے لئے گٹھ جوڑ کرلیا ہے، وہ بھی صرف اس لئے کہ یمنیوں نے اللہ کے دشمنوں سے برائت و بیزاری کا نعرہ اٹھایا ہے۔
الشامی نے کہا: سات سالہ امریکی-سعودی جارجیت کے نتیجے میں 47 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، ملکی ڈھانچہ، اسپتال، اسکول، سڑکیں، سرکاری دفاتر اور عمارتیں، مکانات، منڈیاں اور بازار تباہ ہو چکے ہیں؛ حتی کہ مساجد اور جیلوں کو تباہ کیا گیا ہے، شادیوں پر حملے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ قبرستانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
انھوں نے کہا: اقوام متحدہ اور نام نہادی انسانی حقوق کی تنظیموں، ذرائع ابلاغ اور نام نہاد تہذیب یافتہ ممالک نے سعودی، اماراتی، امریکی اور اسرائیلی حملوں پر آنکھیں بند کرلی ہیں اور ان کی آنکھوں کے سامنے ہر روز اور ہر لمحے درجنوں یمنیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، اور اعداد و شمار اوسطاً ایک بچہ روزانہ شہید ہورہا ہے۔
الشامی نے کہا کہ جب سعودیوں اور اماراتیوں نے صہیونی ریاست اور امریکہ کی مدد سے اپنے حملے تیز کردیئے ہیں، یمن کا انٹرنیٹ رابطہ بھی منقطع کرلیا گیا ہے تاکہ انسان دشمنی پر مبنی جرائم کی خبریں باہر کی دنیا تک نہ پہنچ سکیں۔
انھوں نے مزید کہا: حال ہی میں سعودیوں نے امریکی ہتھیاروں کی مدد سے صنعا میں ایک وقتی قیدخانے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے اور کہا: یمنی عوام کے لئے ایران اور حریت پسند مسلمانوں کی فوری امداد کی ضرورت ہے۔