اردنی علماء کا غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کا مطالبہ

کونسل نے "قابض صہیونی دشمن" کو غزہ کی پٹی پر جارحیت کا مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قابض دشمن "ہمیشہ ہمارے لوگوں اور غزہ میں محصورین کے خلاف جارحیت کا آغاز کرتا ہے۔

فاران: ہفتے کے روز اردن میں “اخوان المسلمین” کے شریعہ علماء کی کونسل نے قوم کے عوام سے غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت پر اپنے غصے اور مذمت کا اظہار” کرنے کا مطالبہ کیا۔ علماء کی کونسل نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ اخوان المسلمون غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے کے ساتھ ساتھ صہیونی دشمن کا ہرسطح پر مقابلہ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔

کونسل نے “قابض صہیونی دشمن” کو غزہ کی پٹی پر جارحیت کا مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قابض دشمن “ہمیشہ ہمارے لوگوں اور غزہ میں محصورین کے خلاف جارحیت کا آغاز کرتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قابضریاست کو اپنی جارحیت اور جرائم کے ارتکاب کے لیے کسی بہانے کی ضرورت نہیں ہے اور اس کے مطابق یہ غزہ کے عوام بالخصوص اور فلسطین کے عوام کا حق ہے کہ وہ اس مجرمانہ دشمن کو مسترد کریں اور اس کے خلاف تمام ممکنہ ذرائع سے جدوجہد کریں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعہ کی شام سےغزہ کی پٹی میں اسلامی جہاد کے خلاف کارروائی شروع کی ہے جس میں اب تک بیس کے قریب فلسطینی شہید اور ڈیڑھ سو سے زاید زخمی ہوگئے ہیں۔