وہ ایران، عراق، شام، ترکی، قطر، عمان سمیت خلیجی ریاستوں میں حکومتوں کی تبدیلی کے خواہاں ہیں اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے ان ممالک کی نبض کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں، اسلامی بیداری کا سدباب کرنا چاہتے ہیں اور بحرین، نجد و حجاز، امارات اور مصر میں اسلامی بیداری کے ذریعے نئی تبدیلیوں کا انسداد اور ان ممالک اور ریاستوں میں موجود استبدادیت کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔
ایس آر ایم جی انڈیپنڈنٹ کی مدد سے عربوں کے لئے عرب انڈیپنڈنٹ، ایرانیوں کے لئے فارسی انڈیپنڈنٹ، ترکوں کے لئے ترک انڈیپنڈنٹ اور پاکستانیوں کے لئے اردو انڈیپنڈنٹ پر تشہیری مہم چلانا چاہتی ہے۔ وہ عربی، فارسی، ترکی اور اردو بولنے والے ممالک پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں۔
داعش کی تاریخ کو سمجھنے کے لیے آیٸے ایک نظر بنو امیہ کی تاریخ پر ڈالتے ہیں اور یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ عالمی درندگی کا دور کب اور کیسے شروع ہوا؟ سالوں سے دلوں میں آلِ رسول کا کینہ یوں تو پروان چڑھ رہا تھا، مگر جیسے ہی تخت ِخلافت بنی امیہ کے ہاتھ آیا، گویا سالوں کی تمناٸیں پوری ہوٸیں۔
کیا آل سعود حقیقت میں عربی النسل ہیں؟ یا یہ کسی اور خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور کیا ان کے آباء و اجداد مسلمان تھے یا ان کا تعلق کسی دوسرے مذہب سے تھا؟
آج وہابیت اور تکفیریت کے عمائدین جانتے ہوئے اور عام وہابی اور تکفیری دہشت گرد نہ جانتے ہوئے، اسلام کے پیکر پر مہلک وار کررہے ہیں، اور ان کے لئے مسلمانوں کا مفاد نہ صرف عزیز نہیں ہے بلکہ یہودیوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہنچانا، اپنا مشن سمجھتے ہیں۔
وہابیت کا اصول مسلمانوں کی تکفیر اور مسلمانوں کو للکارنے پر استوار ہے اور اس کی تمام تر کوشش یہ ہے کہ مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کیا جائے، عالم اسلام کا چہرہ مخدوش اور داغ دار کیا جائے، دہشت گردی کو فروغ دیا جائے۔