اسرائیل نے اردن کی سرحد پر نئے جاسوسی آلات نصب کردیے

قابض فوج نے اردن کی سرحد کے جنوبی سیکٹر میں "ہتھیاروں کی اسمگلنگ" روکنے کے لیے نئی معلومات اکٹھی کرنے کی خاطر دو نئے آلات نصب کیے ہیں۔

فاران؛ عبرانی ویب سائٹ “اسرائیل ڈیفنس” کے مطابق، قابض فوج نے اردن کی سرحد کے جنوبی سیکٹر میں “ہتھیاروں کی اسمگلنگ” روکنے کے لیے نئی معلومات اکٹھی کرنے کی خاطر دو نئے آلات نصب کیے ہیں۔

اس کا ایک ذریعہ ایک ٹیکٹیکل غبارہ ہے جس کا افتتاح پچھلے سال دسمبر کے وسط میں اردن کی سرحد پر دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے حصے کے طور پر کیا گیا تھا۔

جہاں تک حالیہ دنوں میں نصب ہونے والے دوسرے آلے کا تعلق ہے تو یہ لوہے کا ایک ٹاور ہے جس میں جدید ترین کیمرہ اور سینسر ہو سکتے ہیں، جن کی تصاویر ابھی تک فوج نے شائع نہیں کیں۔

معلومات جمع کرنے کے نئے طریقوں کی تفصیلات اردن کی سرحد کے جنوبی سیکٹر کے مشترکہ دورے کے دوران سامنے آئیں، جس میں یوآف ریجنل بریگیڈ میں سیکیورٹی فورسز کے کمانڈروں کی شرکت تھی۔

اس دورے میں سدرن ڈسٹرکٹ پولیس کمانڈر پیریٹز عمار، سدرن ڈسٹرکٹ کمانڈر میجر جنرل ایلیزر ٹولیڈانو، شن بیٹ سدرن ڈسٹرکٹ کمانڈر اور دیگر کمانڈروں نے شرکت کی۔

بحث کے موضوعات اس علاقے میں مقامی دفاع، ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی روک تھام، انسداد “دہشت گردی” کی صلاحیتیں اور جنوبی سیکٹر میں معلومات جمع کرنے کے نئے ذرائع پیدا کرنا ہے۔