اسرائیل نے غرب اردن میں یہودیوں کے لیے3144 مکانات کی منظوری دے دی

چینل نے اشارہ کیا کہ امریکی انتظامیہ نے میڈیا کے ذریعے اس منصوبے پر عوامی سطح پر تنقید کی ہے جبکہ القدس میں امریکی سفارت خانے کے اہلکار کے ذریعے بینیٹ حکومت کو سخت الفاظ میں احتجاجی خط بھیجا ہے۔

فاران: عبرانی “کان” چینل نے بدھ کی شام کو اطلاع دی کہ نام نہاد “سول انتظامیہ میں منصوبہ بندی اور تعمیرات کی سپریم کونسل” نے مغربی کنارے میں 3 ہزار ایک سو 44 نئے آبادی یونٹس کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔

عبرانی چینل سیون کے مطابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی حکومت پر آبادکاری کے کسی بھی منصوبے کو روکنے کے لیے امریکی دباؤ کے علاوہ، کونسل کے ملازمین کی طرف سے کارکنوں کی ہڑتال کی وجہ سے اسے ملتوی کرنے کے بعد اس کونسل کی طرف سے منعقدہ اجلاس کے دوران یہ بات سامنے آئی۔

چینل نے اشارہ کیا کہ امریکی انتظامیہ نے میڈیا کے ذریعے اس منصوبے پر عوامی سطح پر تنقید کی ہے جبکہ القدس میں امریکی سفارت خانے کے اہلکار کے ذریعے بینیٹ حکومت کو سخت الفاظ میں احتجاجی خط بھیجا ہے۔

عبرانی ریڈیو “کان” نے رپورٹ کیا کہ بینیٹ نے وزراء اور اپنی پارٹی کے ارکان سے کہا کہ وہ فلسطینیوں اور بستیوں میں تعمیرات کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہ کریں۔

عبرانی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے بتایا کہ کونسل آج پہلے سے اعلان کردہ منصوبے کے اندر ان یونٹس کی توثیق کے لیے میٹنگ کرے گی۔

عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ منگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کے درمیان ایک سخت بات چیت ہوئی۔

عبرانی ’واللا ‘کی ویب سائٹ نے کہا ہے بلنکن کی – منگل کو  گینٹز کے ساتھ ایک سخت فون پر بات چیت ہوئی، جس کے دوران انہوں نے مغربی کنارے کی بستیوں میں 3,000 نئے سیٹلمنٹ یونٹس کی منصوبہ بندی اور تعمیر کی منظوری کے فیصلے پر احتجاج کیا۔