اسرائیل کی علم دشمنی،13 پرنٹنگ پریس، کتب خانے اور اشاعتی ادارے تباہ

کمیٹی نے بدھ  کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ تعلیمی اور اشاعتی تنصیبات کی تباہی تعلیم دشمنی کا واضح اسرائیلی ثبوت ہے۔ 

فاران: فلسطین میں جرنلسٹس سپورٹ کمیٹی نےایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے اس سال کے آغاز سے لے کر اب تک مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں 13 سے زائد فلسطینی پریس، کتابوں کی دکانوں اور اشاعتی اداروں کو تباہ کیا ہے۔

کمیٹی نے بدھ  کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ تعلیمی اور اشاعتی تنصیبات کی تباہی تعلیم دشمنی کا واضح اسرائیلی ثبوت ہے۔  جنوری کے اوائل اور دسمبر تک قابض حکام نے درجنوں اشاعتی اداروں کو بند یا سیل کیا گیا۔

میڈیا کے پیشہ ور افراد کے حقوق اور آزادی کے تحفظ سے متعلق کمیٹی نے مزید کہا کہ گذشتہ مئی میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوران اسرائیل نے آٹھ سے زیادہ پریس اور اشاعتی اداروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ یہ اشاعتی ادارے پرنٹنگ سروسز بھی فراہم کرتے تھے۔

بیان میں زور دے کر کہا کہ فلسطینی میڈیا، اداروں، پرنٹنگ ہاؤسز، دفاتر، تھیٹرز اور ثقافتی مراکز کے خلاف قابض فوج کی جانب سے “اُکسانے” اور “دہشت گردی پر عمل پیرا ہونے” کے بار بار الزامات عاید کیے گئے۔ ان الزامات کی آڑ میں ان اشاعتی اداروں کو مسمار یا سیل کیا گیا۔