ایرانی ہیکروں کے سائبر حملے میں اسرائیلی فوج میں کھلبلی مچ گئی

عصائے موسیٰ ہیکروں نے  اسرائیلی فوج پر اپنے "سائبر" حملے کو مزید آے بڑھایا اور فوجی سروسز کے ایک  اسکول کے سینکڑوں فوجیوں اور طلباء کے بارے میں معلومات اور تفصیلات پر مشتمل فائلیں اور اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کی ذاتی تصاویر شائع کیں۔

فاران؛ ایران کے ہیکروں کے ایک گروپ کی طرف سے جو خود کو “عصائے موسووی ” کہتا ہے نے مُنگل کی شام کو اسرائیل پر سائبر حملہ کیا ہے  جس میں  کمپیوٹر اور ڈیجیٹل نیٹ ورکس کو نشانہ بناتے ہوئےاسرائیلیوں کی توجہ حاصل کی ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج میں اس سائبر حملے پر کھلبلی مچ گئی کیونکہ ایرانی ہیکروں نے اسرائیلی فوج کےاندر گھس کرہزاروں فوجیوں کا تفصیلی ڈیٹا چور کیا ہے۔

عصائے موسیٰ ہیکروں نے  اسرائیلی فوج پر اپنے “سائبر” حملے کو مزید آے بڑھایا اور فوجی سروسز کے ایک  اسکول کے سینکڑوں فوجیوں اور طلباء کے بارے میں معلومات اور تفصیلات پر مشتمل فائلیں اور اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کی ذاتی تصاویر شائع کیں۔

اس گروپ نے حال ہی میں ڈیٹا بیس کے لیکس کا ایک سلسلہ شائع کیا ہے جس میں ہزاروں اسرائیلیوں کو نجی اسرائیلی کمپنیوں سے تعلق رکھنے والے کمپیوٹرز سے ہیک کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ گروپ ایرانی ہے اور اس کا مقصد اسرائیلیوں کے اجتماعی شعور کو متاثر کرنا ہے۔

اسرائیلی فوج کے افسران کے ڈیٹا کی چوری دوبارہ منظر عام پر آئی ہے جو تل ابیب ڈیجیٹل اسپیس میں نقب کا واضح ثبوت ہے۔

“ڈارک نیٹ” نیٹ ورک اور “ٹیلی گرام” پر گروپس میں جو فائلیں ہیک کرکے شائع کی گئیں ان میں “الفون” جنگی بٹالین، اس کے مقامات اور اس کی تربیت کے شیڈول کی تفصیلات موجود ہیں۔

ہیکرز نے جنگی یونٹوں میں شامل ہونے کے لیے نامزد فوجیوں کے نام اور سینکڑوں فوجیوں کے نام اور پتے، ان کی رہائش گاہوں، ان کے سیل فونز اور ای میل اکاؤنٹس کے علاوہ کچھ ریزرو اور ان کی ذاتی تفصیلات بھی شائع کیں۔