تل ابیب میں کثیر النوع کاروائیاں اور اسرائیل کی ان دنوں کی کیفیت (2)

اسرائیل شکست و ریخت سے دوچار ہوگا؛ فلسیطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جنگ شکست پر منتج ہوئی ہے اور اس کے آخر میں اسرائیل نیست و نابود ہو جائے گا۔

فاران تجزیاتی ویب سائٹ: گزشتہ سے پیوستہ

6۔ حالیہ چند مہینوں کے دوران خبریں اور تجزیئے صہیونی ریاست کا شیرازہ بکھرنے اور زد پذیر ہونے کا پتہ دیتے ہیں۔ بے شمار رپورٹیں واضح کرتی ہیں کہ غاصب ریاست جانکنی کی حالت سے گذر رہی ہے۔ کچھ نمونے حسب ذیل ہیں:

– مائیکروسافٹ:
ہیکروں نے امریکہ اور اسرائیل کی دفاعی ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کرلی ہے۔
– اسرائیل کی سائبر سیکورٹی کمپنی پورتناکس (Portnox) پر سائبر حملہ ہؤا۔ پورتناکس کمپنی وہ ایلبت سسٹمز (Elbit Systems) سمیت کئی اہم کمپنیوں کے سینکڑوں صارفین کو کوریج دیتی ہے۔

– اسرائیلی سائبر سیکورٹی کا سربراہ:
ہمیں ایسی جنگ کا سامنا ہے جو روشنی کی رفتار سے جاری ہے۔ ہمیں ایران اور دنیا کے بہت سے ممالک میں گمنام دشمنوں کے ایک وسیع جال کی طرف سے تباہ کن حملوں کا سامنا ہے۔ یہ خوفناک منظرنامہ ہماری معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ غزہ کی جنگ میں سائبر حملہ آوروں نے 200 سے زیادہ سروروں (servers) تک رسائی حاصل کی۔

غاصب ریاست میں کچھ ایرانی جاسوسوں کی گرفتاری
– اسرائیلی کروڑ پتی یعقوب ابوالقیعان (Yaqoub Abu al-Qia’an) – جس نے سابق وزیر جنگ موشے یعلون (Moshe Ya’alon)کے ہمراہ اسرائیلی پارلیمان (Knesset) کے انتخابات میں شرکت کی تھی – کو ایران کے لئے جاسوسی کے الزام میں، اپنی رہائشگاہ میں نظربند کیا گیا۔ اس سے قبل غاصب اسرائیل کے توانائی اور انفراسٹرکچر کے سابق وزیر گونین سیگیف (Gonen Segev) کو اسی الزام میں 11 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
– تل ابیب میں فوجی سازوسامان کے کارخانے آتش زدگی، حیفا میں تیل صاف کرنے والے کارخانے (Haifa Refinery) اور میزائل کی تیاری کے کارخانے تامر (Tomer Missile Factory) میں اسی طرح کی آتش زدگیاں۔
– اسرائیلی بحری ٹینکر مرسر اسٹریٹ (Mercer Street) پر عمان کے ساحل پر حملہ ہؤا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ حملہ شام کے شہر القصیر میں الضبعہ ہوائی اڈے پر صہیونیوں کے حملے کا جواب تھا۔

– غاصب اسرائیل ریاست کا وزیر جنگ (Benny Gantz):
“ایران آج اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہے، جو اس سے پہلے تھا۔ بطور خاص خطے میں بحری محاذ پر صورت حال بہت خراب ہے۔ گذشتہ سال اسرائیلی جہازوں پر ڈرون حملے ہوئے۔ سینکڑوں ڈرون طیاروں کے مالک جنگجؤوں کی وجہ سے خطے کا امن برباد ہو رہا ہے”۔

– یروشلم پوسٹ (Jerusalem Post):
“ایران سچ کہتا ہے کہ سمندر میں لڑی جانے والی سایوں کی جنگ [یا غیر اعلانیہ] (Shadow Warfare) میں اس ملک کو اسرائیل پر برتری حاصل ہے”۔

– صہیونی تجزیہ نگار یونی بن میناحیم (Yoni Ben-Menachem):
“ایران کے ڈرون طیارے حقیقتاً خطرناک ہتھیار ہیں اور اسرائیل کے لئے دائمی تشویش کا سبب ہیں۔ ڈرون طیاروں نے خطے میں فضائی لڑائی کی نوعیت بدل کر رکھ دی ہے اور یہ طیارے اسرائیل کے خلاف ایران اور اس کے اتحادیوں کی جنگ میں بنیادی کردار ادا کریں گے۔ ایران نے عراق، شام، لبنان اور غزہ میں اپنے اتحادیوں کو ان طیاروں سے لیس کر دیا ہے”۔

– صہیونی چینل آئی-24 (I-24):
“ایران کے پاس جدید ترین فوجی اور مواصلاتی سازوسامان ہے۔ ایران کی سائبر قوت کا موازنہ صرف امریکی سائبر قوت کے ساتھ کیا جاسکتا ہے۔ وہ برسوں سے اسرائیل کی معلوماتی تہوں تک گھس آئے ہیں”۔
– صہیونی وزیر جنگ بینی گانتز (Benny Gantz) کے گھریلوں خدمت گار اورین گارن (Oren Gorn) [یا عمری گورین (Omri Goren)] ایران کے لئے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ وہ “کالا سایہ” (Black Shadow) نامی سائبر یونٹ سے وابستہ تھا۔

– صہیونی تاریخ نویس مارٹن وان کریفیلڈ (Martin Van Creveld):
“اسرائیل شکست و ریخت سے دوچار ہوگا؛ فلسیطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جنگ شکست پر منتج ہوئی ہے اور اس کے آخر میں اسرائیل نیست و نابود ہو جائے گا۔ اسرائیلی فوج کمانڈروں کی نادانی اور جہالت، وسیع پیمانے پر سپاہیوں اور افسروں کا فوج سے فرار، منشیات کی ترویج اور فوجیوں کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کی وجہ سے ٹوٹ رہی ہے”۔

– اسرائیلی ریزرو افواج کے کمانڈر جنرل اسحاق برک (General Ishaq Brick):
“اسرائیلی فوج اس سے کہیں زيادہ کمزور ہے جس طرح کہ یہ دکھائی جا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج ایران کے ساتھ جنگ کے لئے تیار نہیں ہے۔ اگر جنگ چھڑ جائے تو اسرائیل پر 3000 میزائلوں کی بارش ہوگی اور سینکڑوں ڈرون طیارے بھی حملہ کریں گے جس کے نتیجے میں اس ریاست کو وسیع پیمانے پر ہلاکتوں اور نقصانات برداشت کرنا پڑیں گے۔ اسرائیلی فوج کئی محاذوں پر بیک وقت لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ جنگ اسرائیل کو دسیوں برس پیچھے کی طرف دھکیل دے گی۔ اسرائیل تباہی کے دہانے پر ہے۔ یہ پیش گوئی غصے اور طیش کے بموجب نہیں بلکہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے”۔

– صہیونی اخبار ہا آرتص(Haaretz):
“اسرائیل کا زوال اس سے کہیں زيادہ نزدیک ہے کہ تم سمجھتے ہو اور اس کے اقدامات و اعمال اس کی موت کی سند (Death Certificate) پر دستخط کے مترادف ہیں۔ اندرون ملک ناخوشگوار نسل پرستی اور انتہائی نازک جغرافیائی-سیاسی اور سماجی صورت حال سے لے کر ایک ایسی جنگ کے امکان تک، جو کئی محاذوں سے ہزاروں میزائل داغنے پر منتج ہوگی، جو اسرائیل کا کام مکمل طور پر تمام کر سکتی ہے”۔
7۔ حالیہ مہینوں کی ترکیبی جنگ (Hybrid war) میں صہیونیوں کو جو ایک اور بڑا دھچکا لگا، وسیع پیمانے پر سائبر حملوں سے پر مشتمل تھا۔ سائبر سیکورٹی کا ادارہ ان حملوں کے پہلے نشانوں میں سے ایک تھا۔ ہا آرتص اور فاکس نیوز کے نامہ نگاروں نے صہیونی اہلکاروں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ “یہ اب تک اسرائیل پر ہونے والا سب سے بڑا سائبر حملہ ہے”۔ سائبر حملہ آوروں کی چند ماہ قبل کی کاروائیوں کے بعد “عصائے موسیٰ” (Moses Staff) نامی سائبر گروپ نے اسرائیلی فوج کے کچھ ارکان کی فہرست اور 5 سینٹی میٹر کی درستگی کے ساتھ بڑے اسرائیلی مراکز کی سہ جہتی (3D) تصاویر شائع کیں۔ غاصب صہیونی ریاست کی سلامتی پر لگنے والے مسلسل سیکورٹی دھچکوں کے نتیجے میں، موساد کے تین نائبین کو استعفیٰ دینا پڑا، جو کہ ریکروٹنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور نام نہاد انسداد دہشت گردی کے شعبوں کے سربراہ تھے۔
8۔ اگر غاصب اسرائیل کے ریاستی مراکز کی خفیہ معلومات کو گذشتہ سال کی مسلسل سائبر کارروائیوں کے دوران ہیک کیا گیا ہے تو یقینا ان کاروائیوں سے حاصل ہونے والی معلومات نئے دور میں بے مثال کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی بنیاد بن سکتی ہے۔ مقبوضہ فلسطین گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ہونے والی کارروائیوں بے انتہا اہمیت رکھنے کے باوجود اگلی کاروائیوں کے لئے تیاری کی ایک مشق بھی ہو سکتی ہیں؛ یہ عمل گویا آتش فشاں پھٹنے کا پیش خیمہ ہے جس کا ابھی صرف دھؤاں ہوا میں بلند ہؤا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔