جبری انخلاء کی سیاست صہیونی ریاست غزہ میں اور جولانی سوریہ میں
شام سے متعلق متحرک و فعال افراد نے دہشت گرد گروپ "ہیئت تحریر الشام" کی جانب سے شام میں "مذہبی-آبادیاتی تبدیلی" کی پہلی کوشش کی اطلاع دی ہے، جو اسرائیلی حکومت کے غزہ میں اپنائے گئے "جبری انخلا" کے منصوبے کی نقل معلوم ہوتی ہے۔
فاران: شام سے متعلق متحرک و فعال افراد نے دہشت گرد گروپ “ہیئت تحریر الشام” کی جانب سے شام میں “مذہبی-آبادیاتی تبدیلی” کی پہلی کوشش کی اطلاع دی ہے، جو اسرائیلی حکومت کے غزہ میں اپنائے گئے “جبری انخلا” کے منصوبے کی نقل معلوم ہوتی ہے۔
“ابو محمد الجولانی” اور اس کے زیر قیادت دہشت گرد گروپ “ہیئت تحریر الشام”، اور دیگر تیس سے زائد گروپس، جو سالوں تک مزاحمت کی وجہ سے الگ تھلگ تھے، کرونا وبا، یوکرین جنگ، طوفان الاقصی، جنوبی لبنان میں جنگ بندی جیسے علاقائی اور عالمی واقعات کے بعد دوبارہ منظر عام پر آئے ہیں۔
7 دسمبر (بدھ) سے شمالی شام میں ایک شورش کا آغاز ہوا، جو بالآخر 17 دسمبر (ہفتہ) کو شام کی فوج کی خیانت کے باعث 11 دن کے اندر دمشق، شام کے دارالحکومت، پر قبضے کے ساتھ ختم ہوا۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان غیر ہم آہنگ گروپوں کے پاس مشترکہ مثبت مقصد نہیں ہے؛ ان کو صرف ایک منفی مقصد نے یکجا کیا: “اسد حکومت کا خاتمہ”۔ اس مقصد کے حصول کے بعد، ان کے درمیان موجود یہ عارضی اتحاد ممکنہ طور پر “انتشار” کی شکل میں ٹوٹ سکتا ہے۔ ان گروپس کے درمیان ایک اور مشترکہ پہلو “اقلیتوں کی مخالفت” بھی ہے۔
جبری انخلا
شامی کارکنوں نے انکشاف کیا ہے کہ “ابو محمد الجولانی” کے زیر قیادت دہشت گرد گروپ نے پچھلے دنوں حلب، حماہ، حمص، دمشق اور طرطوس میں سینکڑوں گھروں کو مختلف بہانوں سے ضبط کر لیا ہے۔ بتایا گیا کہ ان گھروں میں دہشت گرد گروپ کے سرکردہ عناصر اور ان کے خاندان منتقل ہو رہے ہیں۔ کارکنوں کے مطابق، ان گھروں کا 70 فیصد اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھتا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شام ایک جبری انخلا کے منصوبے کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ وہی پالیسی ہے جو اسرائیل غزہ میں نافذ کر رہا ہے۔
نیوز ویک کی وارننگ
امریکی جریدے “نیوز ویک” نے شام میں اسد کے بعد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور لکھا ہے کہ دہشت گرد گروپ “ہیئت تحریر الشام” اور اس کے سربراہ الجولانی کی وعدوں پر عمل کرنے کی اہلیت کے بارے میں بہت سے سوالات ہیں۔ جریدے کے مطابق، “دمشق کا سقوط شام کی خانہ جنگی میں ایک ڈرامائی تبدیلی ہے، جس سے ملک کے مستقبل کے حوالے سے شدید غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔”
داعش کی واپسی
دمشق کے سقوط کے فوراً بعد، شام ایک طرف اسرائیلی تجاوزات کا شکار ہے، تو دوسری طرف مختلف مسلح گروہوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعات کا سامنا کر رہا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ داعش کے دہشت گردوں نے حسکہ کے نواح میں الجولانی کے تحریر الشام گروپ پر حملہ کیا ہے۔ انگریزی اخبار “ٹائمز” نے بھی خبردار کیا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال داعش کو دوبارہ ابھرنے کا موقع فراہم کر سکتی ہے، جو دہشت گردی کی نئی لہر کو جنم دے سکتی ہے۔
فرانسیسی انٹیلیجنس ایجنسیاں بھی خبردار کرتی ہیں کہ اگرچہ یورپ کو فی الحال ان گروپس سے خطرہ نہیں، لیکن شام کی موجودہ صورتحال خطے میں انتہا پسند گروپوں کی قوت میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔
https://kayhan.ir/fa/news/302330/
تبصرہ کریں