حزب اللہ امریکہ کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئی: نیویارک ٹائمز

ایک امریکی اخبار نے ایک نوٹ میں اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان میں قومی نجات دہندہ کا کردار ادا کر کے امریکہ کو شکست دینے میں کامیاب رہی۔

فاران؛  امریکی اخبار ” نیویارک ٹائمز ” نے ایک یادداشت میں لکھا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ امریکہ کے ساتھ مقابلہ جیتنے میں کامیاب رہی۔

اس یادداشت میں لکھا گیا ہے کہ “لبنان کی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اس نے شام کی سرحد سے 10 لاکھ گیلن ڈیزل درآمد کیا ہے۔”

نیو یارک ٹائمز نے مزید لکھا ہے کہ لبنانیوں نے ایک طرف امریکہ کے غم و غصے کا جشن منایا اور دوسری طرف ایندھن کی قلت جو ملک کو مفلوج کر چکی تھی اس کی فراہمی کا جشن منایا۔

اس میں مزید لکھا ہے کہ چونکہ لبنان تاریخ معاصر کے بدترین معاشی زوال کا شکار ہے، لہذا ایسے حالات میں حزب اللہ ایک قومی نجات دہندہ بن کر ابھری ہے اور اس نے میدان میں قدم رکھا ہے جہاں لبنانی حکومت اور اس کے مغربی حمایتی ناکام ہو چکے ہیں۔

نیویارک ٹائمز نے مزید کہا کہ جیسے ہی ایندھن کے ٹرک لبنان میں داخل ہوئے ، حزب اللہ کے حامیوں نے سڑکوں پر قطاریں لگائیں ، حزب اللہ کے جھنڈے لہرائے ، اس کی شجاعت کے گیت گائے ، مٹھائیاں تقسیم کیں اور پٹاخے پھوڑے کیا۔

اخبار کے مطابق حزب اللہ کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ یہ 13 ملین گیلن ایندھن کی ملک میں داخل ہونے کی پہلی کھیپ ہے جو لبنان میں بحران کی شدت اور اسے حل کرنے میں حکومت کی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے ۔

نیو یارک ٹائمز نے اپنی یادداشت میں مزید لکھا ، “ایران سے تیل خریدنا امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے ، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی اس مسئلے کو حل کریں گے یا نہیں۔” اس کے علاوہ ، امریکہ نے حزب اللہ کو ایک دہشت گرد گروہ قرار دیا ہے اور واشنگٹن کی طرف سے مؤثر طریقے سے پابندیوں کا شکار ہے۔ “اگرچہ یہ گروہ لبنانی حکومت کا حصہ ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ آزادانہ طور پر کام کر رہا ہے۔”

اس اخبار نے مزید کہا ہے کہ اگر چہ لبنان میں امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ، لیکن لبنان میں امریکی سفیر “ڈوروتی شیا” نے حال ہی میں العربیہ کو بتایا:” مجھے نہیں لگتا کہ اگر کوئی ضرورت کے مطابق ہسپتالوں کو ایندھن پہنچا سکتا ہے تو دوسروں کو اس کے خلاف تلوار کھینچنا چاہیے۔ ”

نیو یارک ٹائمز نے لبنان کے ایک ریٹائرڈ کمانڈر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “ملک ایک سنگین بحران کا شکار ہے لہذا تیل کے ٹرک قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہوں یا غیر قانونی طور پر، ہمارے لیے اہمیت نہیں رکھتا، ہم ہنگامی حالت میں ہیں۔”

اخبار نے مزید لکھا ہے: “ایندھن کے بحران نے حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کو امریکہ کے خلاف محاذ آرائی کا موقع دیا کہ کون لبنانی عوام کی تکالیف کو تیزی سے دور کر سکتا ہے۔ یہ ایک ایسا مقابلہ تھا جس میں کم از کم ابھی تک حزب اللہ جیت گئی ہے۔”

نیویارک ٹائمز لکھا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے معاشی بحران کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہراتی ہے اور اس پر لبنان کا محاصرہ کرنے کا الزام لگاتی ہے۔ اب لبنان میں ایندھن کے ٹینکروں کی آمد کے ساتھ ہی حزب اللہ کا ’’ امریکی محاصرہ توڑنے ‘‘ کے شجاعانہ نعرہ کو لبنانی عوام بھی قبول کر لیں گے۔