غزہ میں انسانی امداد کے گودام پر صیہونی حکومت کے حملے میں 15 شہید

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے کے دوران اب تک انسانی امداد کی حفاظت کے ذمہ دار 15 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

فاران: فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے کے دوران اب تک انسانی امداد کی حفاظت کے ذمہ دار 15 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی خبر رساں ادارے شہاب کا کہان ہے کہ خان یونس شہر کے مغرب میں الرشید اسٹریٹ پر ہونے والے اس حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

اس سے قبل یہ اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے میں آٹھ افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے تھے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے بھی بدھ کے روز اعلان کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں دو قاتلانہ حملے کیے جن کے نتیجے میں 19 افراد شہید اور 69 زخمی ہوئے۔

ان شہدا کو بھی شامل کرتے ہوئے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں شہدا کی تعداد 44 ہزار 805 اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 257 تک جا پہنچی ہے۔

دوسری جانب صیہونی حکومت کی فوج نے جمعرات کی صبح وسطی غزہ کی پٹی میں نصرات کیمپ کے مغرب میں ایک گھر پر بمباری کی۔

طبی ذرائع نے اب تک مرنے والوں کی تعداد 14 بتائی ہے۔

اس جنایت میں متعدد دیگر افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔

غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی حکومت کے جرائم مسلسل 15 ویں ماہ بھی جاری ہیں جبکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور وزیر جنگ بینجمن نیتن یاہو اور وزیر جنگ یوو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور بھوک (غزہ کے عوام کو بھوکا رکھنے) کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

ان تمام جرائم کے باوجود صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ 432 دن کی جنگ کے بعد بھی وہ اس جنگ کے اپنے مقاصد یعنی تحریک حماس کی نابودی اور غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی کو ابھی تک حاصل نہیں کر سکی ہے۔