زیر تشکیل شام کی نئی حکومت کو نیتن یاہو کی دھمکی

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد زیر تشکیل نئی شامی حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس سے حزب اللہ لبنان کو مضبوط کرنے میں مدد ملتی ہے تو اسرائیل شام پر حملہ کرے گا۔

فاران تجزیاتی خبرنامہ: صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد زیر تشکیل نئی شامی حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس سے حزب اللہ لبنان کو مضبوط کرنے میں مدد ملتی ہے تو اسرائیل شام پر حملہ کرے گا۔

العالم کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے منگل کے روز دمشق میں تشکیل پانے والی نئی حکومت کے نام ایک پیغام بھیجا ہے جس کی قیادت شامی مسلح حزب اختلاف کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے ذریعے پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ ‘اسرائیل شام کی نئی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے لیکن اگر یہودی ریاست کو دھمکی دی گئی تو وہ حملے سے نہیں ہچکچائے گا۔’

انہوں نے مستقبل کے شامی سیاست دانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: “اگر آپ ایران کو شام میں دوبارہ تعیناتی کی اجازت دیتے ہیں، یا اگر آپ ایرانی ہتھیار یا کسی اور قسم کے ہتھیار حزب اللہ لبنان کو منتقل کرنے کی اجازت دیتے ہیں یا ہم پر حملہ کرتے ہیں تو ہم فیصلہ کن جواب دیں گے اور آپ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے متنبہ کیا: “جو پچھلی حکومت (بشار الاسد کی حکومت) کے ساتھ ہوا تھا وہ اس حکومت (شام کے مستقبل کے سیاسی نظام) کے ساتھ بھی ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اسرائیل کا شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن وہ اس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا وہ کرے گا’۔