صحرائے نقب میں پھر گھروں کی مسماری، فلسطینی 70 سال سے کر رہے ہیں مقاومت

مقبوضہ فلسطین کے صحرائے نقب میں ایک بار پھر درجنوں گھروں کی مسماری کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں اور اس کے باوجود مقامی فلسطینی مسلسل مزاحمت کر رہے ہیں اور اپنے اباء و اجداد کی زمین سے نکلنے کو تیار نہیں ہیں۔

فاران: فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقے میں بدھ اور جمعرات کے روز صحرائے نقب کے دہی علاقوں پر اسرائیلی فوجیوں نے ایک بار پھر حملہ کر دیا جس کے بعد فوجیوں اور مقامی باشندوں کے درمیان جھڑپیں تیز ہو گئیں۔

فلسطینی باشندے گزشتہ 70 سال سے مختلف دباؤ اور صیہونی فوجیوں کی پر تشدد کاروائیوں کو برداشت کر رہے ہیں لیکن وہ اپنے اباء و اجداد کی زمین چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔

بدھ کے روز اسرائیلی فوجی بلڈوز اور کرین وغیرہ کے ساتھ صحرائے نقب کے اطراف میں واقع گاؤں میں درخت لگانے کے بہانے پہنچے اور انہوں نے خیموں میں رہ رہے فلسیطنیوں کے خیموں کو اکھاڑ کر پھیکنا شروع کر دیا۔

یہ سب دیکھ کر فلسطینی بھی اسرائیلی فوجیوں کے سامنے ڈٹ گئے اور انہوں نے اسرائیل کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی۔ حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے اسرائیلی فوجیوں نے طاقت کا استعمال کیا جس میں 22 افراد زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوجی تقریبا 20 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرکے لے گئے۔