صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا نیا سلسلہ شروع

مظاہروں کا نیا سلسلہ منگل سے شروع کرنے کا اعلان چند روز قبل کیا گیا تھا۔

فاران: مقبوضہ فلسطین میں عدالتی اصلاحات سے متعلق نیتن یاہو کے بل کے مخالفین نے منگل سے احتجاج اور مظاہروں کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔

عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج اور مظاہرے مخالفین کے قومی دن کے عنوان سے کئے جا رہے ہیں۔

اس سے قبل مظاہروں کا نیا سلسلہ منگل سے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

نیتن یاہو کی انتہاپسند کابینہ کے خلاف خود صیہونیوں کے مظاہروں میں ہر گذرتے دن کے ساتھ شدت آتی جا رہی ہے۔

ہفتے کی شب ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کی عدالتی اصلاحات کو عدلیہ کے خلاف بغاوت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اصلاحات کے نتیجے میں عدلیہ کے اختیارات کم اور مجریہ اور مقننہ کی پوزیشن مضبوط ہو جائے گی۔ نتن یاہو کو رشوت ستانی اور مالی بدعنوانیوں کے مختلف مقدمات کا سامنا ہے۔

صیہونی وزیر اعظم کے مدمقابل پارٹیوں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو عدالتی قوانین میں اصلاحات لاکر اپنی بدعنوانیوں کی پردہ پوشی اور اپنے خلاف کیسز کو بند کرنا چاہتے ہیں۔

سیاسی اوراسٹریٹیجک امور کے ماہرین، حتی کہ صیہونی مبصرین اور سیاست دانوں کا خیال ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں کی موجودہ صورت حال اس غیرقانونی حکومت کی لرزتی بنیادوں اور تباہی کی جانب بڑھتے اندرونی حالات کی عکاسی کر رہی ہے۔