غزہ میں ایک اور خوفناک دن

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے غزہ میں آنروا کے ایک اسکول پر جارح صیہونی حکومت کے تازہ ترین حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کہ جس میں چالیس عام شہری شہید ہوگئے

فاران: ارنا کی رپورٹ کےمطابق جوزف بورل نے سوشل نیٹ ورک ایکس پر ایک پیغام میں لکھا ہےکہ غزہ سے موصولہ متعدد رپورٹوں سے یہ بات ثابت ہے کہ رنج و مصائب اور تشدد غزہ میں اب بھی ایک ایسی واحد حقیقت ہے جس کا سامنا وہاں کے لاکھوں معصوم شہریوں کو کرنا پڑ رہا ہے-

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے پیغام میں یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس المناک خبر کی آزادانہ طور پر اور عالمی عدالت انصاف آئی سی جے کے حالیہ احکامات کے مطابق تحقیقات ہونی چاہئے –

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی صیہونی حکومت کو بچوں کی قاتل حکومتوں کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

صیہونی حکومت کے چینل تیرہ نے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے اس حکومت کے حکام کو آگاہ کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کو بچوں کو قتل کرنے والے ممالک کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں-

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اس سے قبل اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایک اسکول پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت کی تھی کہ جس میں چالیس فلسطینی شہید ہوگئےتھے۔

ارنا کے مطابق، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ غزہ کے مرکز میں واقع اس اسکول میں اسرائیلی حکومت کے حملے کے وقت چھ ہزار فلسطینی پناہ لئے ہوئے تھے-

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق وسطی غزہ میں ایک اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد کی شہادت کے بعد اسے غزہ میں ” ایک اور خوفناک دن ” قرار دیا۔