فلسطینی تنظیموں نے یمنی فوجیوں کی جرات اور طاقت کا لوہا مان لیا

فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے بحیرہ احمر میں اسرائیل کے سمندری جہاز کو قبضے میں لینے کے یمنی فوج کے اقدام کو سراہا ہے۔

فاران: العربیہ نے یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کی جانب سے صیہونی بحری جہاز پر قبضے کی خبر دی ہے۔

المیادین چینل کے معتبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یمنی بحریہ نے بحیرہ احمر میں ایک اسرائیلی سمندری جہاز کو پکڑ کر اس پر سوار 52 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

جہاد اسلامی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بہادرانہ اور شجاعانہ عمل، یمنی عوام اور رہنماؤں کے فلسطینی عوام اور ان کے مقصد کی حمایت اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور غزہ کے عوام کے خلاف وحشیانہ اور غیر منصفانہ حملوں کے خلاف مزاحمت کی پر جوش حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔

جہاد اسلامی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یمنیوں کی طرف سے یہ بہادری اور دلیرانہ اقدام، صحیح موقف کی عکاسی کرتا ہے اور صرف مذمتی بیانات تک ہی محدود نہيں ہے جسے دشمن نظر انداز کرتا رہا ہے۔

دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے بھی یمن کے اس اقدام کی قدردانی کی ہے۔

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سینئر رہنما اسامہ حمدان نے بحیرہ احمر کے ساحلی پانیوں میں صیہونی حکومت کی بحری جہاز کو قبضے میں لینے کے یمن کی تحریک انصار اللہ کی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے اسے ایک مثبت اور قابل ستائش قدم قرار دیا۔

اسامہ حمدان نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک اہم اقدام ہے اور ہم اس کی تعریف کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن کی طرف سے غزہ کے عوام کے خلاف بڑے پیمانے پر جرائم کے ارتکاب کی وجہ سے تمام مخلص قوتیں غزہ کے دفاع کے لیے سرگرم ہوگئی ہیں۔