فلسطین کے بارے میں ٹرمپ کے دعوے پر سعودی عرب کا شدید ردعمل

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کہ سعودی عرب آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہیں چاہتا، سعودی عرب نے فوری طور پر ایک بیان میں ردعمل دیا ہے۔

فاران: ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کہ سعودی عرب آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہیں چاہتا، سعودی عرب نے فوری طور پر ایک بیان میں ردعمل دیا۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بدلے دو ریاستی حل اور فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ نہیں کیا۔
ٹرمپ کے تبصرے کے جواب میں، سعودی وزارت خارجہ نے آج (بدھ) صبح ایک بیان میں اعلان کیا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بارے میں ملک کا موقف ایک مضبوط، مستقل اور غیر متزلزل ہے، 18 ستمبر 2024 کو اپنی تقریر میں سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، نے واضح طور پر اس موقف کا اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب مشرقی قدس کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق میں ہے اور اس کے بغیر سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گا۔
سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ ولی عہد نے 11 نومبر 2024 کو ریاض میں عرب اور اسلامی رہنماؤں کے ایک ہنگامی اجلاس کے دوران بھی اس مضبوط موقف کا اظہار کیا، جس میں کہا گیا کہ مشرقی قدس کے ساتھ 1967 کی سرحدوں کے اندر ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششیں جاری ہیں، اور انہوں نے فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے پر زور دیا اور فلسطینیوں کے لیے پر امن ریاست کو تسلیم کرنے پر زور دیا۔ مزید انہوں نے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کے لیے عالمی برادری کو متحرک کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
سعودی عرب نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے اپنی سخت مخالفت پر بھی زور دیا، چاہے وہ اسرائیلی آبادکاری کی پالیسیوں کے ذریعے، فلسطینی زمینوں کے الحاق کے ذریعے، یا فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کی کوششوں کے ذریعے ہو۔
سعودی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ آج عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی عوام کو درپیش شدید انسانی مصائب کے خاتمے کے لیے کام کرے لیکن وہ اپنی سرزمین پر قائم ہیں اور پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
سعودی وزارت نے واضح کیا کہ یہ مؤقف طے شدہ ہے اور اس پر گفت و شنید نہیں ہے اور یہ کہ فلسطینی عوام کو جائز بین الاقوامی قراردادوں کی بنیاد پر اپنے جائز حقوق حاصل کیے بغیر ایک مستقل اور منصفانہ امن حاصل نہیں کیا جا سکتا، اور یہ بات سابق امریکی انتظامیہ اور موجودہ انتظامیہ کو واضح کر دی گئی ہے۔