متحدہ عرب امارات اسرائیلی جرائم پیشہ عناصر کی اگلی منزل

قابض پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جرائم پیشہ افراد اور جرائم پیشہ گروہوں کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی اپنے کاروبار دبئی منتقل کر چکی ہے، یہ جانتے ہوئے کہ پولیس ان کا تعاقب اور کنٹرول نہیں کر سکے گی۔

فاران: عبرانی چینل 13 نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ عرب ممالک کے ساتھ معاہدوں نے اسرائیلی جرائم پیشہ بالخصوص منشیات کی اسمگلنگ، منی لانڈرنگ اور جسم فروشی کے لیے سنہری منڈیاں کھول دی ہیں۔

چینل نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل دنیا بھر میں منی لانڈرنگ اور منشیات کی سمگلنگ کے شعبے میں مجرموں کی برآمد کے حوالے سے پیش پیش ہے۔ کیونکہ یہ لوگ بین الاقوامی گروہوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے تعاون کے معاہدوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ امارات کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے پہلے سال میں داخل ہونے کے ساتھ دبئی اسرائیلی جرائم پیشہ گروہوں کے لیے ایک اہم مقام بن گیا ہے کیونکہ ان گروہوں نے جسم فروشی، جوا، منی لانڈرنگ اور منشیات، خاص طور پر کوکین کی مارکیٹیں کھول دی ہیں۔”

قابض پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جرائم پیشہ افراد اور جرائم پیشہ گروہوں کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی اپنے کاروبار دبئی منتقل کر چکی ہے، یہ جانتے ہوئے کہ پولیس ان کا تعاقب اور کنٹرول نہیں کر سکے گی۔

ایک اور اہلکار نے چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں زور دیا کہ دبئی میں انتہائی اعلیٰ معیار زندگی نے اسرائیلی گینگوں کو شہر میں مقامی لوگوں اور غیر ملکیوں کے ساتھ اپنی ممنوعہ تجارت کے لیے ایک نیا بازار کھولنے کا سنہری موقع فراہم کیا۔

قابض اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان  معاہدہ اگست 2020 میں ہوا تھا۔