مصر فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لیے پینٹاگون کے دباؤ میں
فاران: ایک قطری اخبار نے آج (جمعہ) مصری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ امریکی محکمہ دفاع مصر کے فوجی اداروں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ملک کو فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی پر راضی ہونے پر مجبور کریں۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ العربی الجدید نے مذکورہ ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پینٹاگون حکام نے مصری عسکری اداروں کو دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فلسطینیوں کو قبول کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی تو واشنگٹن کی جانب سے مصری فوج کو مختلف ہتھیاروں کے اسپیئر پارٹس اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال سمیت دیگر فوجی سامان اور امداد روک دی جائے گی۔
حالیہ ہفتوں میں ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی کی خریداری اور اس علاقے کے مکینوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کے لیے کئی بار مطالبہ کیا ہے۔
اس مطالبے پر عرب ممالک کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مصر اب تک ٹرمپ کے مطالبے کو مسترد کرنے میں اپنے موقف پر قائم ہے۔
ٹرمپ نے اس سے قبل مصر اور اردن کو فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کرنے پر راضی نہ ہونے کی صورت میں ان کی امداد روکنے کی دھمکی دی تھی۔
العربی الجدید نے کل رات اطلاع دی تھی کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا دورہ واشنگٹن، جو اگلے ہفتے منگل کو ہونا تھا، ملتوی ہو سکتا ہے۔
ان بدلتے حالات کے پیش نظر 27 فروری کو قاہرہ میں ایک ہنگامی عرب سربراہی اجلاس منعقد ہونے والا ہے جس میں امریکی تجویز پر علاقائی حکمت عملیوں کو مستحکم کیا جائے گا اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کا اعادہ کیا جائے گا۔
العربی الجدید نے مصری ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ السیسی کا دورہ واشنگٹن اس سربراہی اجلاس کے بعد تک ملتوی کر دیا جائے گا تاکہ مصری صدر عرب ممالک کی حمایت اور ان کے متفقہ موقف حاصل کرنے کے بعد ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے لیے واشنگٹن جا سکیں۔
تبصرہ کریں