موجودہ اسرائیلی حکومت امریکہ کی اتحادی نہیں!

نیویارک ٹائمز نے امریکیوں کو خبردار کیا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کی پالیسیاں مغربی ایشیا میں اہم امریکی مفادات کو خطرے میں ڈال رہی ہیں اور وہ اب واشنگٹن کا حقیقی اتحادی نہیں تصور کیا جا سکتا۔

فاران: نیویارک ٹائمز نے امریکیوں کو خبردار کیا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کی پالیسیاں مغربی ایشیا میں اہم امریکی مفادات کو خطرے میں ڈال رہی ہیں اور وہ اب واشنگٹن کا حقیقی اتحادی نہیں تصور کیا جا سکتا۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ نیویارک ٹائمز کے ممتاز کالم نگار تھامس ایل فریڈمین نے اپنے مضمون میں کہا ہے کہ نیتن یاہو کی موجودہ پالیسیاں مغربی کنارے کے الحاق کو ترجیح دے کر اور فلسطینیوں کے ساتھ امن عمل کو نقصان پہنچانے سے خطے میں امریکہ کی سلامتی اور جیو پولیٹیکل مفادات کو براہ راست خطرہ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے آئندہ دورۂ مشرق وسطیٰ میں نیتن یاہو سے ملاقات نہ کرنے کے فیصلے سے انہیں یہ پیغام دیا ہے کہ امریکہ ان کے زیر اثر نہیں آئے گا۔

فریڈمین نے غزہ پر اسرائیل کے حالیہ حملے کا بھی حوالہ دیا اور انتہا پسند اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا کہ ان کا ہدف غزہ پر مستقل قبضہ قائم کرنا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات سے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے مزید الزامات لگ سکتے ہیں اور اردن اور مصر جیسے پڑوسی ممالک کے استحکام کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔