ٹرمپ: میں غزہ کی خرید و فروخت کے لیے پرعزم ہوں

گزشتہ چند دنوں میں 15ویں مرتبہ امریکی صدر نے غزہ کی مالکیت حاصل کرنے کے لیے اپنے مبینہ منصوبے کو دہرایا ہے۔

فاران: گزشتہ چند دنوں میں 15ویں مرتبہ امریکی صدر نے غزہ کی مالکیت حاصل کرنے کے لیے اپنے مبینہ منصوبے کو دہرایا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے حوالے سے اپنے منصوبے کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ غزہ کی خرید و فروخت کے لیے پرعزم ہیں!
اس مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ میں غزہ کا کچھ حصہ مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو اس کی تعمیر نو کے لیے دے سکتا ہوں۔
الجزیرہ کے مطابق ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ کو مستقبل کی ترقی کے لیے اچھی جگہ بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “غزہ ایک خاص رئیل اسٹیٹ مقام ہے جسے ہم ترک نہیں کر سکتے۔”
جب کہ انہوں نے چند روز قبل صیہونی حکومت کو دو ٹن وزنی بم بھیجنے کا دعویٰ کیا تھا، مزید کہا: “میں فلسطینیوں کا خیال رکھوں گا اور اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ وہ ہلاک نہ ہوں۔”
ٹرمپ نے مزید زور دیا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کو امریکہ میں داخلے کی اجازت دینے کے معاملات پر بھی غور کریں گے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کریں گے۔ دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے غزہ کے لوگوں کی کسی بھی جبری نقل مکانی کی شدید مخالفت کی ہے، نیز غزہ کے حوالے سے ٹرمپ کے خیال کی بھی دوٹوک لفظوں میں مذمت کی ہے۔
امریکی صدر نے ایک بار پھر کینیڈا کا معاملہ بھی اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ اگر کینیڈا امریکا کی 51ویں ریاست بن جائے تو بہت اچھا ہوگا۔