ڈچ سیاست دان اور رکن پارلیمنٹ کا اسرائیل کے تجارتی بائیکاٹ کا مطالبہ

ڈینش رکن پارلیمنٹ کرسچین جول نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جنگوں کی وجہ سے "اسرائیل" کا تجارتی معاہدے بند کرے۔

فاران؛ یورپ کانفرنس میں فلسطینیوں کے 19 ویں ایڈیشن کے افتتاحی سیشن میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے خطاب کے دوران مسٹر جول نے کہا کہ فلسطین میں میری دلچسپی ہے بہت پرانی، ستر کی دہائی کی ہے، جب ہم فلسطینیوں سے ملے جو ڈنمارک آئے اور اپنے ملک کی آزادی کے لیے لڑنے کے بارے میں بات کی۔

ڈینش رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ “میں کئی بار فلسطین کا دورہ کر چکا ہوں اور زیادہ تر دورے مغربی کنارے کے تھے کیونکہ غزہ کی پٹی کا دورہ کرنا مشکل ہے۔ مجھے برا لگتا ہے کیونکہ وہاں اب بھی قبضہ ہے۔ 2012 میں جب میں پارلیمنٹ آیا تو میں نے یہ مسئلہ اٹھایا اور ڈنمارک کی پارلیمنٹ میں غزہ پر قبضے ، بستیوں اور جارحیت کے خلاف 4 قراردادیں جاری کیں۔

یہ بہت ضروری ہے کہ ہر ملک احتجاج کرے یہودی بستیوں کی مصنوعات کی خریداری بند کر دے۔ خاص طور پر ہم سب نے دیکھا ہے کہ اسرائیل کس طرح فلسطینیوں کو گرفتار کرتا ہے اور انہیں جیلوں میں ڈالتا ہے۔ بچوں اور بوڑھوں کو قید کرتا ہے۔

ڈینش رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا  کہ یورپی یونین میں کچھ ممالک ایسے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ مثبت طریقے سے پیش آتے ہیں۔ اس لیے ہمیں فلسطین کے مسئلے کی وضاحت جاری رکھنی چاہیے۔ تمام عرب ممالک سے کہنا چاہیے کہ وہ اس میں شرکت کریں، احتجاج کریں اور اسرائیل کا بائیکاٹ کریں۔