یمن: خون شہداء کی فتح قریب ہے

اگر یہ قتل عام یمن کے بغیر کسی اور جگہ ہؤا ہوتا تو زمین پر طوفان کھڑا کر دیا جاتا لیکن ہمیں منافقین کی کونسل (یو این سلامتی کونسل) کی کوئی پروا نہیں، ہم اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل کرتے ہیں اور تمام دستیاب ذرائع کے ساتھ اپنی سرزمین، اپنے وطن اور اپنے لوگوں کا دفاع کرتے ہیں۔

فاران: سوشل میڈیا کے کے یمنی صارفین کا کہنا ہے کہ امریکی-صہیونی-سعودی-نہیانی اتحاد کے بڑھتی ہوئی درندگی کے باوجود، یمنی شہداء کا خون دشمنوں پر غلبہ پائے گا:

– یمنی وزیر خارجہ کمال شرف نے لکھا: خلیج فارس کی عرب ریاستیں یمنی عوام کے خون میں ڈوب جائیں گی۔.. متحدہ عرب امارات غیر محفوظ ہے۔
– ڈاکٹر عبدالحمید عباس دشتی نے لکھا: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا: سعودی-نہیانی اتحاد نے صعدہ میں ریزرو جیل کو نشانہ بنانے کے لئے امریکی ساختہ عین نشانے پر لگنے والا گائیڈڈ گولہ بارود استعمال کیا ہے۔
– عدنان العامری نے لکھا: جارح سعودی-نہیانی اتحاد نے جیل کو کیوں نشانہ بنایا؟
مجھے معتبر ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق جارح اتحاد کا خیال تھا کہ اگر وہ جیل کو نشانہ بنا دے تو صنعاء کی حکومت اس حملے کا جواب نہیں دے گی اس بہانے کہ مارے جانے والے قانون سے بھاگے ہوئے لوگ تھے، اور یمنی عوام بھی اس پر غضبناک نہیں ہونگے۔۔۔ عجیب اونٹ ہیں یا شاید اونٹ بھی نہیں ہیں یہ لوگ!
– صنعا کے مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے لکھا: سعودی-نہیانی اتحاد کا جرم ہمارے مظلوم عوام کے خلاف ہے اور مجرم اپنے جرائم کو دہرانے سے ہچکچاتا نہیں ہے کیونکہ اس کو بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل ہے۔ لیکن یہ سلسلہ زیادہ دیر چلے گا نہیں، اور ہمارے عوام کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کا حق حاصل ہے، انہیں تسدیدی (ڈیٹرنٹ) کاروائیوں کا حق حاصل ہے جو دشمن کو اس کے جرائم کا راستہ روک لے اور اسے یمن پر حملے اور اس ملک کا محاصرہ ختم کرنے پر مجبور کرے۔
– ایمان الوعد نامی صارف نے لکھا: صعدہ میں سعودی-یہودی-نہیانی اتحاد کی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تصویروں سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی جمہوریت جھوٹی ہے، سعودی قبیلہ اسلام کا جھوٹا دعویدار ہے، زاید بن سلطان آل نہیان کے بیٹے نہایت بےشرم ہیں، انسانی حقوق کے ادارے دوہری پالیسی پر کاربند ہیں، مغربی تہذیب ایک وحشی درندے کا نام ہے، ہماری ملت مظلوم ہے اور اللہ کی مدد سے اس قوم کی فتح قریب ہے۔
– محمد ابو نایف نے لکھا: ان جرائم کا جواب ضرور دیا جائے گا اور جب یمنی جواب آئے گا تو ہمیں سعودیوں اور نہیانیوں کو موصول ہونے والے ہمدردی کے پیغامات سننا پڑیں گے۔
ضرغام نے لکھا: اس کے باوجود کہ سعودی-نہیانی جارح اتحاد کے جرائم بالکل واضح ہیں، بین الاقوامی غفلت و کوتاہی کا اصرار ہے کہ “ہر نیا قتل عام ایک نیا تنوع اور رنگارنگی ہے” جس کی نگرانی وقت کے کیمروں کے ذریعے نہیں کی گئی تھی، لیکن اللہ کے کیمرے اور مؤمنین کے بازو انہیں معاف نہیں کریں گے اور وہ دن ضرور آئے گا جب ہم اپنے وسائل اور دولت اور اپنی بندرگاہوں کو اپنے قابو میں لائیں گے اور اور منافق دنیا آ کر جارح اتحاد کی مذمت کرے گی اور آئے گی اور اپنی حمایت کے ذریعے ہماری چاپلوسی کرے گی۔
– احمد الزبیری نے لکھا: اگر یہ قتل عام یمن کے بغیر کسی اور جگہ ہؤا ہوتا تو زمین پر طوفان کھڑا کر دیا جاتا لیکن ہمیں منافقین کی کونسل (یو این سلامتی کونسل) کی کوئی پروا نہیں، ہم اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل کرتے ہیں اور تمام دستیاب ذرائع کے ساتھ اپنی سرزمین، اپنے وطن اور اپنے لوگوں کا دفاع کرتے ہیں۔