اردن کی سیاسی جماعتوں نے اسرائیلی صدر کے دورہ ترکی پر کی مذمت

اسلامک فرنٹ کے عہدیدار ایمن ابوالرب نے بدھ کے روز ایک تحریری پریس بیان میں کہا کہ ترکی میں صیہونی رہ نماوں کے استقبال میں خاص طور پر جارحیت اور دہشت گردی میں اضافے کے ساتھ ترکی میں اسرائیلی صدر کا استقبال ناقابل قبول ہے۔

فاران: اُردن کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اسلامک ایکشن فرنٹ نے ترکی کی طرف سے اسرائیلی صدر کے استقبال کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی دشمن کے ساتھ ہر طرح کی معمول کی روش کو مسترد کرنے پر زور دیا۔

اسلامک فرنٹ کے عہدیدار ایمن ابوالرب نے بدھ کے روز ایک تحریری پریس بیان میں کہا کہ ترکی میں صیہونی رہ نماوں کے استقبال میں خاص طور پر جارحیت اور دہشت گردی میں اضافے کے ساتھ ترکی میں اسرائیلی صدر کا استقبال ناقابل قبول ہے۔

ابو الرب نے ترک حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے ساتھ  تعلقات معمول پر لانے کی کوششیں ترک کرے۔ ہم انقرہ کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ کہ قابض ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام سے کسی عرب یا مسلمان ملک کا کوئی مفاد حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے انقرہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ترک عوام اور عرب اور اسلامی ممالک کے لوگوں کے موقف سے ہم آہنگ رہے جو قابض ریاست کو ملک کے پہلے دشمن کے طور پر دیکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ بدھ کو صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرزوگ کا استقبال کیا اور عبرانی میڈیا نے انقرہ کے صدارتی محل میں ہونے والے استقبال کو سفارتی پروٹوکول کے مطابق اعلیٰ ترین قرار دیا۔